سابق وزرائے اعلیٰ فورم کا لاہور میں پہلا اجلاس


لاہور:سابق وزرائے اعلی فورم کا لاہور میں پہلا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں تین صوبوں کے سابق وزراعلیٰ نے شرکت کی۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب  منظور وٹو نے کہا ہے کہ سات سابق وزرا اس کانفرنس میں شامل ہوئے۔ تمام سابق وزرا اعلی فارم کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پرویز خٹک مصروفیات کی وجہ سے نہیں آ سکے جبکہ  اختر مینگل اور غوث علی شاہ کی شرکت سے معذرت کی ہے۔

اجلاس میں پنجاب سے سابق وزیر اعلی میاں منظور وٹو، سابق وزیراعلی غلام مصطفی کھر، سابق وزیراعلی دوست محمد کھوسہ، سندھ سے سابق وزیر اعلی ارباب غلام رحیم اور خیبرپختونخوا کے سابق وزرائے اعلی ٰ آفتاب شیر پاو، صابر شاہ اور اکرم درانی نے شرکت کی۔

ہمارا ایجنڈا پاکستان کا ایجنڈا ہے،منظور وٹو

منظور وٹو نے کہا کہ اکھٹے ہونے کا مقصد عوام کے فائدے کے لیے  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پاس جانا ہے، ہمارا ایجنڈا پاکستان کا ایجنڈا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کی خواہشات کو لے کر حکومت کے پاس جانا ہے، قانون اور جوڈیشل سسٹم میں تبدیلی اور بہتری کے لیے کام کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  میاں منظور وٹو کو بھی نیب کا بلاوا آگیا

منظور وٹو نے کہا کہ تجربہ کار افراد کو ساتھ ملا کر ان سے افادیت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گئی، قانون کی بالادستی، معیشت کے اور لوگوں کے حقوق کے لیے کام کیا جائے گا۔

 چاروں صوبوں کے وزرا اعلی اس فارم میں شامل ہیں، غلام مصطفیٰ کھر 

سابق وزیراعلی غلام مصطفیٰ کھر نے کہا کہ اگلی میٹنگ رمضان کے بعد اسلام باد میں ہوگی، اہم ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں کے وزرا اعلی اس فارم میں شامل ہے، 1973 کے آئین کی حمایت کی جائے گے، پاکستان میں بہت کم لوگ ایسے ہے جن کی اہلیت کے مطابق ان کو کام دیا جائے۔

غلام مصطفی کھر نے کہا کہ میرے دور میں چوری رشوت کم نہیں، بند ہو گئی تھی، میرے استاد ذوالفقار علی بھٹو نے مجھ پر اعتبار کیا اور پنجاب میرے حوالے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے اوپر کوئی کرپشن کا الزام نہیں تھا، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، نوٹس موصول ہونے پر نیب ضرور جاؤں گا، دوست کو حکومت میں رکھ نہیں سکتے۔

غلام مصطفی کھر نے کہا کہ عمران خان کو کہا تھا اپوزیشن اور حکومت دو الگ کام ہے۔ خان صاحب کو مشورہ دیا تھا کہ حکومت مشاورت کے بغیر نہیں چل سکتی۔

انہوں نے کہا کہ خان صاحب کو کہا تھا کہ ہر وزیر کی رپورٹ کی نگرانی کی جائے۔

  فیڈریشن کمزور ہو رہی ہے،ارباب غلام رحیم

سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے کہا کہ  فیڈریشن کمزور ہو رہی ہے، ہم اپنے تجربے سے حکومت کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں۔

ارباب غلام رحیم نے کہا کہ اس فارم میں مختلف جماعتوں کے افراد شامل ہے۔ احتساب  کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔


متعلقہ خبریں