نواز شریف کا شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ

حکومت کے خاتمے تک جے یو آئی (ف) کے ساتھ ہیں، نواز شریف

سابق وزیراعظم نواز شریف—اے ایف پی فائل فوٹو۔


لاہور: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف آج ایک بار پھر شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنے کیلئے پہنچے جہاں مختلف طبی ماہرین نے نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا۔

ہم نیوز کے مطابق نوازشریف نے کارڈیالوجسٹ، یورالوجسٹ، نفرالوجسٹ، ریڈیالوجسٹ، اور میڈیسن کے ڈاکٹرز کو چیک اپ کروایا۔

نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور میڈیکل بورڈ نوازشریف کے علاج کے لیے حکمت عملی مرتب کرے گا۔

ڈاکٹر عدنان کے مطابق نوازشریف کو دل، گردوں، دماغ کے خون کی سپلائی کرنے والی شریانوں میں بندش کا سامنا ہے لیکن علاج کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ نواز شریف ایک گھنٹہ 15 منٹ تک اسپتال میں موجود رہنے کے بعد روانہ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں نواز شریف کا علاج شریف میڈیکل سٹی سے کرانے کا فیصلہ

دو اپریل کو ہونے والے معائنے میں سابق وزیراعظم کے جسم میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پائی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق نوازشریف کے دل کے اندرونی حصوں کے جائزے کے لیے ایکوکارڈیوگرام کیا گیا۔ گردن اور دماغ کو خون کی پوری مقدار میں فراہمی نہیں ہورہی۔

معالجین کے مطابق مریض کی گردن کے بالائی حصوں اور دماغ کو خون کی 43 فیصد فراہمی متاثر ہونا خطرناک ہوسکتا ہے۔ طبی لحاظ سے یہ مریض کو سنگین ہارٹ اٹیک ہونے کی علامت تصور کی جاتی ہیں۔

معالجین کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو گردوں کو خون کی فراہمی بھی متاثر پائی گئی ہے۔ گردوں میں پتھری کی تشخیص کے لیے سی ٹی کب، چھاتی اور ریڑھ کی ہڈی کا سی ٹی اسکین بھی کیا جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ  مریض کی گردن کے بالائی حصوں اور دماغ کو خون کی تینتالیس فیصد فراہمی متاثرہوچکی ہےجوسنگین ہارٹ اٹیک کی علامت تصور کی جاتی ہے۔ ڈاکٹرز نےنواز شریف کےدل اور گردوں کا ایم آر آئی کرنےکا فیصلہ بھی کیا ہے۔

26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں چھ ہفتوں کے لیے علاج کرانے کی اجازت دی جب کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے علاج کے لیے آٹھ ہفتوں کی استدعا کی تھی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق نوازشریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہو گی۔  نواز شریف کی ضمانت 50 لاکھ  روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی جب کہ انہیں چھ ہفتوں کے بعد خود گرفتاری دینا ہوگی۔


متعلقہ خبریں