وفاق کے بعد پنجاب کے سیاسی میدان میں ہلچل


لاہور: وفاق کے بعد پنجاب کے سیاسی میدان میں ہلچل ہے۔ وفاق اور پنجاب کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کئی بڑوں نے نہ صرف اپنی ازسر نو صف بندی شروع کردی ہے بلکہ متعدد ’بڑوں‘ نے تو لاہور میں باقاعدہ ’ڈیرے‘ ڈال دیے ہیں اور رابطوں میں تیزی لے آئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین اور وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان لاہور میں قیام پذیر ہیں تو گورنر پنجاب چودھری محمد سرور بھی اپنے رابطوں میں مصروف ہیں۔

دلچسپ امر ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ تبدیلی کی اطلاعات زیر گردش ہیں پاکستان تحریک انصاف پنجاب کی پارلیمانی پارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

پنجاب کے وزیراطلاعات صمصام بخاری کا کہنا ہے کہ پارٹی میں اختلاف رائے ہو سکتا ہے لیکن وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں سب متحد ہیں۔۔

صوبہ پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کے درمیان نئی محاذ آرائی شروع ہو گئی ہے اس کا اظہار خود گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔

ہم نیو ز کے مطابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اہم رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

انتہائی ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ گورنر پنجاب کی وزیراعلی پنجاب اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقاتیں ہوئی ہیں جب کہ مونس الٰہی سے ان کا ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ منگل کو وزیراعظم عمران خان سے بھی گورنر پنجاب کی ملاقات متوقع ہے۔

پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین بھی لاہور میں خاصے  متحرک ہیں ۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے کئی اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں کی ہیں۔

جہانگیر ترین وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے ہمراہ چڑیا گھر بھی پہنچے ہیں۔

پنجاب کی سیاست پہ نگاہ رکھنے والے وفاقی وزیر سول ایوی ایشن غلام سرور کی انٹری کو بھی بے سبب قرار نہیں دے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر کی حال ہی میں وزارت تبدیل ہوئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق گورنر پنجاب کے ’خدشات‘ کا جب پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین سے سوال ہوا تو وہ اپنی مسکراہٹ سے ہی سب کچھ بتا گئے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب چودھری سرور نے جہانگیر ترین کے حوالے سے مذاق میں بات کی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف میں کوئی گروہ بندی نہیں ہے۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نامزد ہونے والی فردوس عاشق اعوان نے بھی اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور پی ٹی آئی رہنما عبدالعلیم خان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ان ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق گورنر پنجاب کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف میں گروپ بندی کے اعتراف کے باوجود حکومتی رہنما پارٹی میں اختلافات کی تردید کر رہے ہیں۔

وفاقی وزرا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارپراعتماد کا اظہار کر رہے ہیں تو وہیں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے بھی قائد ایوان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب کہ تبدیلی کی ’بازگشت‘ بہت تیزی کے ساتھ سنائی دے رہی ہے اراکین پنجاب اسمبلی اس عزم کا اعادہ کررہے ہیں کہ وہ اپنے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔


متعلقہ خبریں