لاہور: گیارہ سالہ کمسن گھریلو ملازمہ حنا جان کی بازی ہار گئی



لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک اور کمسن گھریلو ملازمہ پراسرار طور پر اپنی زندگی کی بازی ہار گئی۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر مقتولہ حنا کے ماموں سلمان سمیت دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق گیارہ سالہ گھریلو ملازمہ حنا کی نعش گھر کے سوئمنگ پول سے برآمد ہوئی ہے۔ حنا نے 15 دن قبل ہی ملازمت اختیار کی تھی۔

علاقہ پولیس کے مطابق فیصل ٹاؤن کے بلاک کے ایک گھر سے گیارہ سالہ حنا کی نعش مردہ حالت میں برآمد ہوئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پولیس کے ساتھ فرانزک ٹیم کے اراکین نے جائے وقوعہ سے تمام ثبوت و شواہد اکھٹے کیے ہیں اور نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا ہے۔

ایس ایچ او حماد اختر کے مطابق موت کے حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی سامنے آسکیں گے البتہ اس سلسلے میں دیگر ثبوت و شواہد ہم نے اکھٹے کیے ہیں جن سے یقیناً موت کی وجہ جاننے میں مدد ملے گی۔

جان کی بازی ہارنے والی کمسن بچی حنا کے غمزدہ لواحقین کا کہنا ہے کہ انہوں نے صرف 15 دن قبل ہی اپنی بیٹی کو ابراہیم کے گھر ملازمت دلوائی تھی۔ انہوں نے فراہمی انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

حنا کی والدہ ساجدہ اورنانی خالدہ بی بی کے مطابق بچی کا ماموں اس گھر میں پہلے سے کام کررہا تھا اسی لیے انہوں نے کمسن بچی کو ملازمت کے لیے گھر میں چھوڑا تھا۔

پولیس یہ جاننے کے لیے کہ حنا کی موت کیسے ہوئی؟ اورکیا اس کا قاتل کوئی اپنا ہے یا غیر؟ مختلف پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہے۔

پنجاب میں گزشتہ چند سالوں کے دوران کمسن گھریلو ملازماؤں کے قتل اور ان کی ناگہانی اموات کے واقعات تسلسل کے ساتھ پیش آتے رہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں