پشاور میں پولیو ری ایکشن کا ڈرامہ بے نقاب، ایک شخص گرفتار



پشاور: خیبرپختونخوا کے علاقے بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو ویکسین سے بچوں کے متاثر ہونے کی افواہ کے بعد پولیس نے نذر محمد نامی ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

پشاور کی مقامی عدالت نے گرفتار ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کردیاہے۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائےانسداد پولیو بابربن عطا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کی ہے کہ پشاور پولیس نے نذر محمد ولد ولی محمد کو گرفتار کر لیا اور مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی۔

بابربن عطا نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ پولیو ویکسین بالکل محفوظ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاورمیں پولیو ویکسین سے مبینہ طورپربچوں کے متاثر ہونے کی افواہ

ملک بھر میں آج سے پولیو مہم کا آغاز 

گزشتہ شب وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو نے اپنے اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو ٹویٹ کی تھی جس میں ایک شخص کو دیکھا جاسکتا ہے جو کہہ رہا ہے کہ اگر ہم پولیو پلاتے ہیں بچے بے حوش ہوجاتے ہیں اور اگر نہیں پلاتے تو ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔

ویڈیو میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص بچوں کو بیڈ پر لیٹنے کا کہہ رہا ہے۔

وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام خان نے کہا ہے کہ عوام کو گمراہ اور والدین کو خوفزدہ کرنے والے والے عناصر کیخلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

بابربن عطا نے جو ویڈیوز اپ لوڈ کی ہیں ان کے جواب میں لوگ ذمہ داران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے اس ڈرامے کے پیچھے تمام کرداروں کو سامنے لانا چاہیے۔

دوسری طرف پشاور بڈھ بیر بی ایچ یو پر حملہ میں ملوث افراد کی تلاش جاری ہے۔ ایف ائی آرمیں 400 حملہ اوروں کے ساتھ 12 کی نامزدگی کی گئی ہے۔ پولیس صرف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کرنے والے ملزم نذرمحمد کو گرفتار کرسکی ہے۔

نجی اسکول دارالقلم کے پرنسپل کاشف خان ک بھی ایف ائی آر میں نامزد کیا گیاہے۔ایف آئی آرماشوخیل بی ایچ یو کے میڈیکل افسر ڈاکٹر نصرت کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق حملہ میں بی ایچ یو کا سولر سسٹم،الٹرا ساونڈ مشین،انکیوبیٹراور فرنیچرتوڑ کرجلایا گیا۔ نجی اسکول کے پرنسپل نے غلط بیانی اور عوام کو گمراہ کرنے میں اہم کردارادا کیا۔پرائمری اسکول میں انسداد پولیو ٹیم کو یرغمال بھی بنایا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے مضافاتی علاقے بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو ویکسین سے بچوں کے متاثر ہونے کی افواہ پھیلائی گئی تھی جس پر حکام فوری ایکشن لیا تھا۔

افواہ پھیلنے کے بعد والدین کی بڑی تعداد بچوں کو لے کر مقامی اسپتال پہنچ گئی تاہم اسپتال انتظامیہ نے سب بچوں کی صحت تسلی بخش قرار دی ہے۔

مقامی اسکول کے 60 سے زائد بچوں کو بھی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سوموار کی صبح 9 بجے پولیو ٹیم نے بچوں کو قطرے پلائے تھے۔ پولیو کمیونٹی آفیسر صباحت ارم نے کا کہنا تھا کہ بچوں کی حالت پولیو ویکسین کے باعث خراب نہیں ہوئی، پولیو محفوظ ویکسین ہے اسکا سائیڈ ایفیکٹ ممکن نہیں۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو بابربن عطا نے کہا تھا مذکورہ اسکول کی انتظامیہ اس سے قبل بھی بچوں کو پولیوویکسین پلانے سے انکار کرتی رہی ہے۔


متعلقہ خبریں