وزیر اعظم تنخواہ لیتے ہیں، اور گھوسٹ ملازم بنے پھرتے ہیں، بلاول بھٹو



چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ وزیر اعظم عمران خان  تنخواہ لیتے ہیں اور گھوسٹ ملازم بنے پھرتے ہیں۔

پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں  میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اگر قومی اسمبلی کا ایک اجلاس اتنا مہنگا ہے تو امید ہے قائد ایوان ہائوس میں موجود ہوگا۔وزیر اعظم کو ہر اجلاس میں آکر جواب دینا چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کل ہم نے نہیں حکومت نے احتجاج کیا،احتجاج کرنا اپوزیشن کا کام ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ انگریزی میں تقریر کرتے ہیں تو ڈیسک بجائے جاتے ہیں،اردو میں تقریر کرتے ہیں  توانکی  چیخیں نکلتی ہیں۔

بلاول بھٹو  نے کہا کہ حکومت نے کابینہ میں متنازعہ لوگوں کو لیا ہے۔کالعدم تنظیموں کے ساتھ رابطے، رشتے رکھنے والے وزراء کو فارغ کیا جائے۔کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط رکھنے والے وزراء کو ہٹانا ملکی مفاد میں ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز بھی بلاول بھٹو نے پارلیمان کے اجلاس میں انتہائی جذبات تقریر کی ۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کی جانب سے ایک لفظ حذف کرنے کے معاملے پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک صاحب جو آج یہاں موجود نہیں ہیں، انہوں نے میرے بارے میں ایسی باتیں کیں جو میری غیر موجودگی میں نہیں ہونی چاہیے تھیں۔

میرے وزیر خزانہ کو کیوں نکالا؟ بلاول

بلاول نے کہا کہ مجھے اجلاس میں ملک دشمن اور غدار تک قرار دیا گیا بتایا جائے میرے وزیر خزانہ کو کیوں نکالا؟ کیا اسے اس وجہ سے نکالا کہ اس کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط تھے؟ کیا حکومت تسلیم کرتی ہے کہ انہوں نے گزشتہ الیکشن کالعدم تنظیم کے ساتھ مل کر لڑا؟

بلاول بھٹو نے جب اسد عمر کو اپنی تقریر کے دوران پڑھا لکھا جاہل قرار دیا تو اسپیکر نے لفظ ’جاہل‘ کو حذف کرنے کی رولنگ دی، اس پر بلاول بھٹو نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب جو الفاظ میرے لیے استعمال کیے گئے آپ نے وہ حذف کیوں نہیں کیے؟ مجھے غدار اور ملک دشمن تک قرار دیا گیا لیکن وہ الفاظ حذف نہیں ہوئے، آپ کو غیر جانبدار رہنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے:لفظ حذف کرنے کا معاملہ، اسپیکر قومی اسمبلی اور بلاول میں تکرار


متعلقہ خبریں