پولیو کے دو نئے کیسز سامنے آ گئے


اسلام آباد: پاکستان میں پولیو کے دو نئے کیسز منظر عام پر آگئے جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد آٹھ ہوگئی۔

انسداد پولیو پروگرام کے مطابق ایک کیس بنوں میں رپورٹ ہوا جہاں 22 ماہ کے حمزہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

دوسرا کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آیا ہے جس میں دو سال کی رضیہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: پشاور میں پولیو ری ایکشن کا ڈرامہ بے نقاب، ایک شخص گرفتار

انسداد پولیو پروگرام کا دعویٰ ہے کہ متاثرہ بچوں کے والدین نے انسداد پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کیا تھا۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل ملک کے 12 بڑے شہروں میں خطرناک پولیو وائرس پی 1 کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔

اس انکشاف کے بعد نیشنل پولیو کنٹرول پروگرام نے راولپنڈی کی 16،اسلام آباد کی 5 یونین کونسلز اور پشاور کی پولیو مہم میں حکمت عملی تبدیل کرلی ہے۔ تینوں اضلاع میں 10 سال تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔

یہ بھی پڑھیں: پشاورمیں پولیو ویکسین سے مبینہ طورپربچوں کے متاثر ہونے کی افواہ

تفصیلات کے مطابق پشاور، کراچی، پشین، حیدرآباد، ملتان، راولپنڈی، مردان، لاہور، قلعہ عبداللہ،مردان اور جنوبی وزیرستان کے گٹروں میں پولیو وائرس پایا گیا۔

حکومت نے پولیو اہلکاروں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں ایک لاکھ فوج اور پولیس کے اہلکار اہلکاروں کی حفاظت پر مامور کیے ہیں۔

یاد رہے 8اپریل کو مہمند ایجنسی میں فائرنگ کرکے واجد نامی پولیو ورکر  کو قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس نے دو حملہ آوروں میں سے ایک کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔

2012 سے لے کر اب تک 70 کے قریب پولیو ورکرز اور ان کی سیکیورٹی پر مامور عملے کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔


متعلقہ خبریں