منی لانڈرنگ کیس، نیب کا شہبازشریف خاندان کے خلاف اہم شواہدحاصل کرنے کا دعویٰ


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے شہبازشریف، حمزہ شہبازاور سلمان شہباز کے خلاف جاری آمدن سے زائد اثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اہم شواہد حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے۔

نیب لا ہور کے مطابق شریف خاندان کیلئے مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں پانچویں ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور یہ گرفتاری زیرحراست شاہد رفیق سے تحقیقات کے دوران انکشافات کے نیتجے میں کی گئی ہے۔

نیب لاہور نے  شاہد شفیق کو دو روز قبل گرفتار کیا تھا جس سے جاری تحقیقات میں اہم پیش رفت اور شواہد حاصل ہوئے ہیں۔

نیب کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان آپس میں کزن ہیں اور انہوں نے باہمی رضامندی سے کروڑوں روپے غیرقانونی طور پر شریف خاندان کے اکائونٹس میں منتقل کرتے کیے۔

نیب کے مطابق آفتاب محمود “عثمان انٹرنیشنل”نامی فارن کرنسی ایکسچینج بیک وقت لندن اور برمنگھم سے آپریٹ کرتا رہا تاہم غیرقانونی طور پر حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگر کے اکائونٹس میں بوگس ٹی ٹی لگاتا رہا۔

کیس کے حوالے سے مزید تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے آفتاب محمود کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں ان کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کے حصول کی استدعا کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں نیب کی ٹیم آج حمزہ شہباز سے تفتیش نہیں کرے گی

نیب نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں فضل داد، قاسم قیوم، محمد مشتاق اور شاہد رفیق  اور اب آفتاب محمود کو گرفتار کیا ہے۔

نیب کا دعوی ہے کہ نیب لاہور کی ٹیمیں دوران تحقیقات تاحال شہباز شریف خاندان کے خلاف کم وبیش تین ارب روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کے شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں۔

یادرہے اس سے قبل نیب نے دو بار حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کی کوشش تاہم اس سلسلے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو آمدن سے زائد اثاثوں، رمضان شوگر ملز اور صاف پانی کیس میں 25 اپریل تک گرفتار کرنے سے روک رکھا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف نیب کی حراست میں رہ چکے ہیں جبکہ ان کے دوسرے صاحبزادے سلمان شہباز نیب کی طلبی کے بعد بیرون ملک چلے گئے تھے جہاں سے وہ تاحال واپس نہیں آئے۔


متعلقہ خبریں