نشوا کا معاملہ، سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن کا اسپتال کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ



کراچی: دارالصحت اسپتال میں غلط انجیکشن کے نیتجے میں زندگی کی بازی ہارنے والی نشوا کے معاملے پر سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن نے غیرتربیت یافتہ عملے کو فارغ کرنے اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔

ہیلتھ کیئر کمیشن نے اپنی رپورٹ میں درالصحت اسپتال کو انتظامی اور کلینیکل معیار کو بھی بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نشوا کو ڈائریا کی شکایت پر اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں اسے پوٹاشیم کلورائڈ کا غلط انجیکشن لگایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مڈ وائف صوبیہ اور نرسنگ اسسٹنٹ معیز نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ دونوں اس واقعے کے ذمہ دار ہیں۔

ہیلتھ کئیر کمیشن کو نشوا کے والد قیصر علی نے واقعہ کی درخواست جمع کرائی تھی جو 15 اپریل کو کمیشن کو موصول ہوئی تھی۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کے حکام نے 16 سے 22 اپریل تک اپنی تحقیقات مکمل کرکے یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔

نشوا کو دارالصحت اسپتال میں غلط انجیکشن لگایا گیا تھا جس سے وہ ابتداء میں معذور ہوئی، پھر اس کےعلاج کی کوششیں کی گئیں، نشوا پہلے دارالصحت اور پھر لیاقت نیشنل اسپتال میں کئی روز تک زیرعلاج رہنے کے بعد گزشتہ روز انتقال کرگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں غلط انجیکشن لگنے سے جاں بحق ہونے والی بچی کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

غلط انجیکشن لگنے سے نشوا کا 71 فیصد دماغ مفلوج ہوا تھا اور دماغ میں آکسیجن نہ پہنچنے کے باعث بچی کے ہاتھ پاؤں بھی ٹیڑھے ہوگئے تھے۔ غفلت برتنے کے الزام میں دارالصحت اسپتال انتظامیہ کیخلاف شارع فیصل میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں نشوا کے والد کو مبینہ دھمکیاں، ایس پی گلشن کو عہدہ چھوڑنے کا حکم

یادرہے اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے میں بھی بچی کے والدین کو مشکلات کا سامنا کرناپڑاتھا۔ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی نے بچی کے والد کو ڈریا تھا کہ نقصان سوائے آپ کےکسی کا نہیں ہو گا، ہمارے مفاد اپنی جگہ، جو تکلیف آپ کو ہو گئی، وہ کسی اورکو نہیں، فیصلہ آپ کا، مقدمہ درج کروائیں، لیکن پھر آپ خود سے سوال کریں، نقصان آپ کا ہو گا‘۔

ایس پی طاہر نورانی کی جانب سے دھمکی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد انہیں عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں