عصمت کی ہلاکت، تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل


کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی سرکاری اسپتال میں لڑکی کی ہلاکت کے معاملے پر تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق عصمت کی ہلاکت پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ایس ایس پی کورنگی علی رضا ہوں گے۔

کمیٹی میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن، ڈی ایس پی لانڈھی، ایس ایچ او ابراہیم حیدری اور ایس آئی او عوامی کالونی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق عصمت کی ہلاکت پر درج مقدمے میں نامزد ملزم ڈاکٹر ایاز عباسی تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: اسپتال میں دانت کا علاج کرانے آئی اور جان کی بازی ہار گئی

ذرائع کے مطابق گرفتار تین ملزمان کے ڈی این اے کے لئے حاصل شدہ نمونے کل جامشورو روانہ کئے جائیں گے جبکہ سیکریٹری ہیلتھ کی سربراہی میں سینئر ڈاکٹرز کی ٹیم بھی واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ سینئیر ڈاکٹرز کی ٹیم نے ڈاکٹر ایاز عباسی کو تفتیش میں تعاون نہ کرنے پر معطل  بھی کر دیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کیمیکل ایگزامن اور ڈی این اے رپورٹس آنے تک عصمت کی وجہ موت کا تعین ناممکن ہے۔

گزشتہ ہفتے کراچی کے اسپتال میں عملے کی غفلت سے عصمت نامی لڑکی جان کی بازی ہاری گئی تھی۔ پولیس نے کمپاؤڈرشاہزیب کا گرفتار کرلیا ہے جب کہ ڈاکٹر ایاز تا حال مفرور ہے۔

تحقیقات کے مطابق لڑکی کو موت کے بعد تین گھنٹے تک ٹی بی وارڈ میں ہی رکھا گیا تھا اور مبینہ طورپر دو افراد  نےعصمت کو اپنی ہوس کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

قبل ازیں عصمت کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شاہزیب نامی لڑکے نے عصمت کو 10 ایم ایل کا انجیکشن لگایا اور کچھ ہی دیر بعد 5 ایم ایل کا ایک اور انجیکشن لگادیا جس سے لڑکی کی طبیعت بگڑ گئی۔

دوسری جانب اہل خانہ اور اہل علاقہ نے احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں مظاہرین نے ریلی نکالی اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عصمت کی موت کی تحقیقات کی جائیں اور نامزد ملزمان کو سخت سے سخت سزائیں دی جائیں۔

اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ ملزمان نےعصمت کو زیادتی کرنے کے بعد قتل کیا۔

مظاہرین نے اس بات پر احتجاج ختم کردیا کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو اگلا احتجاج سندھ گورنمنٹ اسپتال میں کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں