طارق بشیر چیمہ، نذیر احمد چوہان میں تلخ کلامی


لاہور: وفاقی وزیر ہاؤسنگ اور پارلیمانی سیکرٹری پنجاب کی تلخ کلامی کی وڈیو منظر عام پر آگئی۔

ویڈیو میں طارق بشیر چیمہ کی نذیر احمد چوہان سے سخت لہجے میں تکرار دیکھی جاسکتی ہے۔

ویڈیو میں نذیر احمد چوہان طارق بشیر چیمہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ انسان ہیں، حلقہ کے عوام کے مسائل کو حل کریں، وفاقی کالونی کے رہائشی آپ کے پاس مسائل کے حل کے لیے آئےہیں۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس طرح کی ڈرامہ بازی میرے ساتھ مت کرو، میرے ساتھ تمہاری یہ ڈرامہ بازی نہیں چلے گی۔

پارلیمانی سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ میں یہاں کا نمائندہ ہوں، آپ وزیر ہیں، لوگوں کے کام کو حل کریں۔

نذیر چوہان کی جانب سے اونچی آواز میں بات کرنے پر طارق بشیر چیمہ میٹنگ سے اٹھ کرچلے گئے۔

نذیر چوہان کے اعتراضات کے جواب میں طارق بشیر چیمہ نے وزیراعظم سے رجوع کرنے کا کہا۔

طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ جس نے مجھے وزیر بنایا اس سے بات کرو، چند لوگوں کو ساتھ لاکر مجھ پر پریشر مت ڈالو۔

خیال رہے کہ موجودہ حکومت میں سیاستدانوں کے درمیان تلخ جملوں کے تبادلے کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔

12 اپریل کو بچوں سے زیادتی سے متعلق سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر بیرسٹر سیف کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کمیٹی کا اجلاس، بیرسٹر سیف، شیریں مزاری میں تلخ جملوں کا تبادلہ

اجلاس کے دوران بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کیا وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے گھر خالے کیے گئے؟ وہاں بچوں کے سینٹر قائم کیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ہاوسز میں بھینیسں رکھی جائیں تاکہ بچے دودھ بھی پی سکیں۔

اس پر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میں بھی یہاں جذباتی تقریر کر سکتی ہوں، میری ایک میٹنگ ہے میں اس میٹنگ میں جا رہی ہوں۔

اس پر بیرسٹر سیف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر صاحبہ آپ پھر اس میٹنگ میں آکر اپنا وقت ضائع ہی نہ کیا کریں، یہ کوئی طریقہ نہیں، ہم آپ کے بغیر اپنا کام چلا لیں گے۔

بیرسٹر سیف کی اس بات پر اپنے ردعمل میں شیریں مزاری نے کہا کہ ٹھیک ہے جو آپ کو مناسب لگے، اگر آپ کا فروغ نسیم کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے تو ان سے جا کر بات کریں، اس طرح بات نہ کریں۔ بعدازاں دونوں اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔


متعلقہ خبریں