بونیر میں پولیو ٹیم پرحملے میں ایک پولیس اہلکار شہید

منشیات فروشوں کی مناسب کوریج نہ ملنے پر صحافی کو قتل کی دھمکی

پشاور: خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں نامعلوم افراد نے پولیو ٹیم کی حفاظت پرمامور پولیس اہلکار ظفر کوشہید کردیا ہے۔

پولیس کے مطابق پولیو ٹیم پرتورورسک غلو تنگے میں پولیو ٹیم پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی اور ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔

پولیو ٹیم پر حملے اور پولیس اہلکار کی شہادت کے معاملے کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے نوٹس لے لیا ہے، انہوں نے آئی جی پولیس سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

محمودخان نے کہا کہ شہید اہلکار ظفر کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، واقعے میں ملوث عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

گزشتہ روز بھی خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں پولیو عملے کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا تھا۔

یاد رہےاس سے قبل آٹھ اپریل کو مہمند ایجنسی میں بھی پولیو ورکر واجد کو نامعلوم افراد نےفائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

دوسری طرف پولیو مہم کے دوران ہی ایبٹ آباد کے علاقے عثمان آباد میں ایک مقامی شخص نے دو خواتین پولیو روکرز کو گھر میں بند کردیا، پولیس نے دو گھنٹے بعد چھاپہ مار کر خواتین کو بازیاب کرایا اور ملزم فیصل کو گرفتار کرلیا۔

اسلام آباد میں پولیو مہم کے دوران ٹیموں کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔انہوں نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ ہر صورت پولیوٹیموں کی سیکیورٹی کو موثر بنایا جائے،اس معاملے میں غلفت یالاپرواہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

آئی جی نے ڈی آئی جی آپریشن کو تمام پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی کی نگرانی خود کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے پولیو مہم کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں بچوں کو خود قطرے پلائے۔

دوروز قبل پشاورمیں انسداد پولیومہم کے خلاف افواہیں پھیلائی گئی تھیں جس کے باعث والدین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑاتھا تاہم حکومت نے اس حوالے سے کارروائی کرتے ہوئے اس مذموم کام میں ملوث افراد کو گرفتارکرلیا ہے۔


متعلقہ خبریں