’سری لنکا میں دہشت گردی کے الزام میں کوئی پاکستانی گرفتار نہیں‘


اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے وضاحت کی ہے کہ سری لنکا میں دہشت گردی کے الزام میں کوئی پاکستانی گرفتار نہیں۔

انہوں نے بھارتی میڈیا کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ سری لنکا میں سات پاکستانی ویزہ سے زائد المدت قیام کے الزام میں زیر حراست ہیں جن کے حوالے سے پاکستانی قونصلر معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے حوالے سے منفی پروپیگنڈہ سے بھارتی زہنیت کی عکاسی ہوتی ہے۔

دوسری جانب مملکت عارف علوی نے سری لنکن ہم منصب کو ٹیلی فون کرکے دہشتگردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

مزید پڑھیں: سری لنکا: ایسٹر دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359 ہو گئی

انہوں نے دہشتگرد حملے میں قیمتی جانون کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔

عارف علوی نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام سری لنکن بھائیوں کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔

خیال رہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے دن آٹھ دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں آج ہلاک ہونے والوں کی تعداد 359 ہوگئی جن میں 39 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ دھماکوں کے بعد ملک میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا: کولمبو کے سنیما میں دھماکہ

غیر ملکیوں میں دو امریکی، 8 برطانوی، 2 ترکی، 1 پرتگال، 3 بھارتی، 3ڈینش، 1 نیدرلینڈ، 1 جاپان، 1 بیلجئیم، 1 بنگلہ دیش، چین کے 3 جب کہ امریکہ اور برطانیہ کی مشترکہ شہریت رکھنے والے 2 افراد شامل ہیں۔

ترجمان یونسیف کے مطابق ایسٹر کے دن ہونے والے دھماکوں سے ہلاک ہونے والوں میں 45 بچے بھی شامل ہیں۔

سری لنکا کے ڈپٹی وزیر دفاع  رووان وجے وردان نے بتایا کہ ایسٹر کے دن ہونے والے دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ اور مقامی شدت پسند گروپ کے لیڈر نے خودکشی کرلی ہے۔

ڈپٹی وزیر دفاع کے مطابق 9 خودکش بمبار تھے اور ایک نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور یقینی طور پر 7،8 سال سے منصوبہ بندی کر رہے تھے۔


متعلقہ خبریں