اب حکومت تحریک انصاف کی نہیں، ٹیکنوکریٹس کی ہے، مصطفی نواز کھوکھر



اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹر مصطفی نوازکھوکھر کا کہنا ہے کہ اب حکومتی ٹیم میں ایسے لوگ آگئے ہیں جن سے وزیراعظم عمران خان آج تک ملے ہی نہیں تھے۔

اسلام آباد میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مصطفی نواز کھوکھر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عمران خان بتا دیں کہ وہ کب حفیظ شیخ سے ملے، وزیر داخلہ اعجاز شاہ عمران خان کی ٹیم کا حصہ نہیں رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک بےانصاف کے چیئرمین نے ایک اجتماع میں کچھ باتیں کی ہیں، گزشتہ آٹھ ماہ سے عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے۔ ‏کیاوجہ ہے کہ بجلی اورگیس کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ قوم کوکیوں نہیں بتایاجارہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ کیامعاہدہ کیاجارہاہے۔ اسلام آباد میں آئی جی کونوکری سے کیوں ہاتھ دھوناپڑے۔

یہ بھی پڑھیں ’بلاول صاحبہ‘ کی طرح پرچی پر نہیں آیا، عمران خان

رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وزیر اعظم بننے سے پہلے کہا میں اسمبلی میں باقاعدگی سے آوں گا لیکن اب وہ ادھر کا رخ نہیں کررہے ہیں، ان کے وزیرداخلہ نے آنے سے پہلے کہا کہ عوام کی چھترول ہوگی۔

مصطفی نوازکھوکھر نے کہا کہ حکومت کے پاس مشترکہ ایوان میں اکثریت نہیں، 1973 کا آئین متفقہ آئین ہے اگر اسے منسوخ کیا گیا تو دوبارہ متفقہ آئین بنانا ناممکن ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی فریم ورک کے تحت صدارتی نظام کے لیے نئی آئین ساز اسمبلی کا انتخاب کرانا پڑے گا، آئین کے تحت ریفرینڈم کے لیے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظوری لینی ہوگی۔

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ وزیر قانون اگر آئین کا فریم ورک تبدیل کرنے کی بات کریں تو تشویش تو ہو گی۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے وانا میں عوامی جلسے سے خطاب کیا تھا جس کے دوران انہوں نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کی تھی۔

یاد رہے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان پر تنقید کی تھی جس کا انہوں نے عوامی جلسے میں جواب دیتے ہوئے ان کی انگریزی میں تقریر پر بات کی تھی۔


متعلقہ خبریں