ایل این جی کیس: شاہد خاقان عباسی نے نیب راولپنڈی میں بیان ریکارڈ کرادیا


راولپنڈی: ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آج قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی میں پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔

شاہد خاقان عباسی کے قریبی ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ انہوں نے نیب کے سوالات کے جوابات تیار کر لیے تھے جنہیں نیب افسران کو جمع  کرادیا گیاہے۔

ذرائع کے مطابق سوالنامہ میں شامل 22 سوالات کے جوابات پہلے ہی جمع کروا چکے ہیں تاہم جن سوالات کے جوابات کے لیے سرکاری ریکارڈ درکار تھا ان کا ریکارڈ ملنے کے بعد جواب  تیار کیے گئے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نہ  نیب کو مکمل جواب جمع کراسکے اور نہ ہی مکمل ریکارڈ دے سکے۔ نیب ٹیم شاہد خاقان عباسی کے جوابات سے غیر مطمئین رہینیب نے جواب جمع کرانے کے لیے سابق وزیر اعظم کو 29 اپریل تک کا وقت دے دیاہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی تحقیقاتی ٹیم نےشاہد خاقان عباسی کا آدھے گھنٹے تک بیان ریکارڈکیا۔

ذرائع کے مطابق شاہد خاقان نے نیب ٹیم سے کہا پیر تک کا وقت دے دیں جواب دے دونگا۔ سابق وزیراعظم کی درخواست پر نیب نے جواب جمع کرانے کے لیے پیر تک کا وقت دے دیا۔

نیب میں پیشی کے بعد شاہد خاقان عباسی  نے میڈیا سے مختصر گفتگو بھی کی ۔ صحافی نے سوال کیا آج بہت جلدی واپسی ہوگئی کہا کہیں گے؟ اس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا آپ جلدی واپسی پر مایوس تو نہیں ہوئے؟میں تو ہمیشہ خوش ہی رہتا ہوں۔

صحافی نے پوچھا سارے سوالوں کے جواب دے دیے؟ اس پر انہوں نے کہا سارے سوالوں کے جواب تو ایک ہی ذات دے سکتی ہے۔جو سوال پوچھنے ہیں پوچھ لیں جواب موجود ہیں۔ انہوں نے کہا نیب والے جب بلائیں گے آ جائیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے تحریری جوابات جمع کرادیے ۔ اس پر نیب ٹیم نے کہا جو جواب لائے ہیں اس کا جائزہ لے لیتے ہیں۔ضرورت پڑی تو آپ کودوبارہ بلائیں گے۔

نیب نے سابق وزیر اعظم کو 25 اپریل تک جواب جمع کرانے کی آخری مہلت دی تھی۔

ذرائع کے مطابق تفتیشی افسران نے کیس کی پیشرفت سے متعلق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب عرفان منگی کو آگاہ کر دیاتھا۔

یہ بھی پڑھیں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نیب پیشی پر ایک اور کیس کا سامنا

شاہد خاقان عباسی کو نیب نے پہلا نوٹس 30 جنوی کو جاری کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے نیب کو تین بار جواب جمع کرانے کی مہلت کی درخواست دی تھی۔

ذرائع کے مطابق نیب حکام نے شاہد خاقان عباسی کو 75 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ دیا تھا۔

سابق وزیراعظم پہلی بار 19 فروری کو نیب میں پیش ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

26 مارچ کو نیب نے شاہد خاقان عباسی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش کی تھی ۔ اس حوالے سے  نیب ہیڈکوراٹر نے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ  شاہد خاقان عباسی کا نام  ایل این جی اسکینڈل کی انکوائری کی وجہ سے ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں