پارلیمان کو چلانا، متوازن رکھنا حکومت کا کام ہے، طارق فضل چوہدری 



اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ پارلیمان کو چلانا، ایجنڈا آگے بڑھانا اور متوازی رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

پروگرام نیوزلائن میں میزبان ڈاکٹرماریہ ذوالفقارسے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ایوان اس وقت وہ کام نہیں کررہا جو اس کی ذمہ داری ہے، لیکن اس میں زیادہ قصور حکومت کا ہے، ہمارا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومتی غلطیوں اورکمزوریوں پربات کرتی ہے،وزیراعظم اپنی زبان پراگر کنٹرول نہیں رکھ سکتے تو وہ ملک کیسے چلا سکتے ہیں۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم جو بھی بات کرتے ہیں اس پر تنازع بن جاتا ہے کیونکہ ان کے پاس بڑا عہدہ ہے اور انہیں اس بات کا احساس نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سیاستدان ملک میں غدار نہیں کہ اس پر آرٹیکل چھ لگایا جائے۔ ہم سیاست چمکانے کے لیے کسی پریہ الزام نہیں لگائیں گے لیکن وزیراعظم نے ایران میں جو بات کی وہ ملکی مفاد کے خلاف ہے، کسی اور نے کی ہوتی تو اب تک گرفتارہوگیا ہوتا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ وزیراعظم کے بچے پاکستان میں نہیں، مشیرخزانہ کے خاندان کے پاس بھی امریکی شہریت ہے، یہ ایسے حکومت نہیں چلا سکتے۔

ملک کی معاشی حالت سابقہ پالیسیوں کے باعث اچھی نہیں، صداقت عباسی

تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی نے کہا آج اگر ملک پرقرضوں کا بوجھ ہے، مہنگائی ہے تو یہ ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ عوام کو اس سے آگاہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی جمہوریت میں اپوزیشن اور حکومت دو پہیے ہیں،دونوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ پارلیمنٹ میں عوام مسائل اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بلاول، نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان پرکرپشن کے باعث تنقید کی۔ جو بلاول کے بارے میں کہا یہ زبان کی غلطی لگتی ہے لیکن یہ ہمارے سیاسی کلچر کا حصہ ہے۔

صداقت عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی قیادت کے خلاف کرپشن کے الزامات ہیں۔حفیظ شیخ پیپلزپارٹی میں تھے لیکن وہ ٹیکنوکریٹ ہیں، انہوں نے جو پالیسیاں بنائیں انہیں بنانے کے لیے تب کی قیادت نے کہا ہوگا۔

حکومت کویقین نہیں کہ انہیں ذمہ داری مل گئی ہے،فیصل کریم کنڈی

پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے نہ اپنے بیان کی وضاحت کی ہے اور نہ ہی اس پر معذرت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پرالزامات لگتے رہےہیں، حکومت کو ابھی تک یقین ہی نہیں آیا کہ انہیں ذمہ داری مل گئی ہے۔


متعلقہ خبریں