پولیو ڈرامہ رپورٹ: ’ 40 ہزار بچے پشاور کے اسپتالوں میں لائے گئے‘


راولپنڈی: پشاور میں پولیو مہم کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے اثرات راولپنڈی اس وقت دکھائی دیے جب پیرودھائی میں والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق قطرے پلانے کے اصرار پر شہری سبز علی اور اس کے لواحقین کی پولیو ٹیم سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

اے سی سٹی نعیم افضل کی مدعیت میں سبز علی اور اس کے بیٹے سمیت 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں کار سرکار میں مداخلت سمیت متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔

مقدمے کے متین کے مطابق پولیو کے قطرے نہ پلانے سے بچوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔

40 ہزار بچے پشاور کے اسپتالوں میں لائے گئے، رپورٹ

دوسری جانب پشاور میں پولیو ڈرامے کی انکوائری رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق افواہ کے باعث 40 ہزار بچے پشاور کے اسپتالوں میں لائے گئے جبکہ کوئی بچہ پولیو ویکسین سے متاثر نہیں پایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق بعض بچوں کو والدین کےاصرار پر اسپتالوں میں داخل کیا گیا، بعض کیسز میں بچے متلی اور پیٹ میں درد کی شکایت کررہے تھے۔

معاملے کی تحقیق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں 10 رکنی کمیٹی نے کی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ افواہوں اور بے بنیاد پروپیگنڈا نے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا رکھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ منفی پروپیگنڈہ میں بعض نجی اسکول انتظامیہ اور مذہبی تنظیموں نے اہم کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں: پشاورمیں پولیو ویکسین سے مبینہ طورپربچوں کے متاثر ہونے کی افواہ

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ قومی میڈیا نے سوشل میڈیا پروپیگنڈہ کی روک تھام کی جبکہ اس میں ایف آئی اے سے سوشل میڈیا آپریٹرز کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی۔

دو روز قبل وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو نے اپنے اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو ٹویٹ کی تھی جس میں ایک شخص کو دیکھا جاسکتا ہے جو کہہ رہا ہے کہ اگر ہم پولیو پلاتے ہیں بچے بے حوش ہوجاتے ہیں اور اگر نہیں پلاتے تو ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔

ویڈیو میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص بچوں کو بیڈ پر لیٹنے کا کہہ رہا ہے۔

یاد رہے کہ پشاور کے مضافاتی علاقے بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو ویکسین سے بچوں کے متاثر ہونے کی افواہ پھیلائی گئی تھی جس پر حکام فوری ایکشن لیا تھا۔

افواہ پھیلنے کے بعد والدین کی بڑی تعداد بچوں کو لے کر مقامی اسپتال پہنچ گئی تاہم اسپتال انتظامیہ نے سب بچوں کی صحت تسلی بخش قرار دی ہے۔


متعلقہ خبریں