لاہور : مبینہ گھریلو جھگڑے پر ایک ہی خاندان کے چار افراد قتل


لاہور: شفیق آباد میں مبینہ گھریلو جھگڑے پر ایک شخص نے فائرنگ کرکے اپنے والد اور دو بہنوں کو قتل جب کہ  بھائی کو زخمی کردیا۔ مبینہ ملزم نےخود کو بھی گولی مار کر خودکشی کرلی۔

لاہور میں ہونے والے مبینہ گھریلو جھگڑے پراویس نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں والد 60 سالہ ریاض، دو بہنیں 25 سالہ سدرہ اور 23 سالہ مریم جاں بحق ہوگئیں۔ مبینہ ملزم اویس کی فائرنگ سے اس کا 28 سالہ بھائی فرحان بھی موقع پر زخمی ہوا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس اورریسکیو کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور انہوں نے زخمی کو فوری طور پرطبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا۔

پولیس اور ریسکیو ادارے کے اہلکاروں نے جاں بحق افراد کی میتیں بھی پوسٹ مارٹم کےلیے اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔

جائے وقوع پر ایس پی سٹی  سید غضنفر علی شاہ نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ واقع کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے گی اور زخمی فرحان کے بیان کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

پولیس کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے ثبوت و شواہد اکھٹے کیے گئے ہیں اور بظاہرایسا لگتا ہے کہ ملزم اویس نے واردات کے بعد خود کو بھی گولی مار کر خود کشی کرلی ہے لیکن یہ بات حتمی طور پر کہنا نا ممکن ہے ۔

جاں بحق افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹیں بھی حقائق تک پہنچنے میں معاون و مدد گار ثابت ہوں گی۔

لاہور پولیس نے مقتولین کے زخمی بھائی فرحان کا بیان قلمبند کر لیا ہے۔ فرحان نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ کمرے میں پڑھ رہا تھا کہ گھر میں گولیاں چلنے کی آواز سنی۔گولیوں کی آواز سن کر بالائی منزل کی جانب بھاگا۔اوپر پہنچنے تک اویس بہنوں اور والد کو قتل کر چکا تھا۔

فرحان کے مطابق ابھی وہ سیڑھیوں میں ہی کھڑا تھا کہ اویس نے اسے بھی دیکھااور دیکھتے ہی اس پر دو گولیاں چلائیں ۔ایک گولی اسکے کندھے میں لگی دوسری سے بچ نکلا۔۔ جان بچانے کے لیئے واپس اپنے کمرے میں بھاگا اور موبائل اٹھایا۔موبائل اٹھاتے ہی پہلی کال پولیس کو کی دوسری اپنے بھائی شہزاد کو وقوعہ سے کچھ دیر قبل بھی اویس کی گھر والوں سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔

پولیس ذرائع کے مطابق فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے جو شواہد اکھٹے کیے ہیں اور پھر زخمی کے بیان کی  روشنی میں حقائق سامنے آسکیں گے۔


متعلقہ خبریں