افغانستان میں قیام امن: ماسکو کانفرنس آج منعقد ہوگی

افغانستان میں قیام امن: ماسکو کانفرنس آج منعقد ہوگی

کابل: افغانستان میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لینے اور اس ضمن میں اپنائی جانے والی حکمت عملی پر غور کرنے کے لیے آج روس کے دارالحکومت ماسکو میں کانفرنس منعقد ہوگی جس میں امریکہ، روس اور چین کے مندوبین شرکت کریں گے۔

روس کے کابل میں قائم سفارتخانے سے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ماسکو کانفرنس میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد ماسکو کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

ماسکو میں منعقد ہونے والا سہہ فریقی اجلاس نیا فورم نہیں ہے بلکہ یہ افغانستان میں قیام امن کےلیے پہلے سے جاری عالمی طاقتوں کی کوششوں کے فریم ورک کے تحت منعقد کیا جارہاہے۔

23 اپریل کو لندن میں برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، ناروے اور یورپی یونین کے خصوصی نمائندگان کا بھی اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں افغان مفاہمتی عمل کا جائزہ لیا گیا ہے۔

افغان نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ کے مطابق شرکائے کانفرنس نے کہا کہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار افغانوں کو ہے لیکن یہ بات طے ہے کہ افغانستان کے عوام قیام امن کے خواہاں ہیں اور جاری جنگ کے خاتمے کا واحد حل پرامن سیاسی مفاہمت میں مضمر ہے۔

افغان نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ نے ذمہ دار ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ دوحا، قطر میں قیام امن کے لیے افغان سیاستدانوں اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا انعقاد وسط مئی میں ہو گا۔

افغان طالبان اور افغان حکومتی نمائندوں کے دوران گزشتہ دنوں طے شدہ مذاکرات اس وقت ملتوی ہوگئے تھے جب طالبان نے افغانستان حکومت کی جانب سے مذاکراتی عمل میں شرکت کے لیے بھیجے جانے والے اپنے وفد کی فہرست فراہم کی تھی۔

افغان طالبان کی جانب سے 250 افراد کے ناموں کی فہرست دیکھنے کے بعد یہ اعتراض سامنے آیا تھا کہ آنے والے افراد مذاکرات میں شرکت کے لیے آرہے ہیں کسی شادی میں نہیں کہ اتنے زیادہ افراد کو بھیجا جارہا ہے۔

کابل سے موصولہ اطلاعات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے کوشش کی جارہی ہےکہ بلائے گئے جرگے میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ ضرور شرکت کریں جب کہ چیف ایگزیکٹو کے دفتر سے گزشتہ روز بھی واضح کیا گیا ہے کہ وہ بلائے گئے جرگے میں شرکت نہیں کریں گے۔


متعلقہ خبریں