ایسٹر کے روز سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو اور اسکے مضافات میں دھماکے کرنے والے 9 میں سے 8 خود کش بمباروں کی شناخت ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس ایک خودکش حملہ آور کے گھر پہنچی تو اس کی بیوی نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ بم دھماکوں میں ہلاک افراد کی تعداد 359 تک پہنچ گئی ہے ۔
خودکش بمباروں میں سری لنکا سے تعلق رکھنے والے کروڑ پتی تاجر یوسف ابراہیم کے 2 بیٹے انشاف احمد ابراہیم اور الہام احمد ابراہیم بھی شامل تھے۔ یوسف ابراہیم سے متعلق بتایا جارہاہے کہ انکا گرم مصالحوں کا کاروبار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے تلاشی کے لیے انشاف احمد ابراہیم کے گھر پر ریڈکیا تو اس کی حاملہ بیوی نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے میں انشاف احمد ابراہیم کے 3 بچے اور 3 پولیس اہلکار بھی ہلاک ہو گئے۔
رپورٹس کے مطابق تاجر یوسف ابراہیم کا تیسرا بیٹا مفرور ہے جسے پولیس تلاش کر رہی ہے۔ شبہ ہے کہ دہشت گرد تنظیم کی جانب سے بمباروں کی وڈیو میں موجود خاتون انشاف احمد کی بیوی ہی تھی
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکےکے لیے انشاف ابراہیم کی کولمبو میں واقع فیکٹری میں خودکش جیکٹس تیار کی گئیں ۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک خود کش حملہ آور نے اپنی تعلیم آسٹریلیا اور برطانیہ سے بھی حاصل کر رکھی تھی۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے وائٹ ہال آفیشل کے حوالے سے بتایا کہ مبینہ خود کش بمبار نے 2006-2007میں جنوب مشرقی انگلینڈ کی ایک یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا مگر اپنی ڈگری مکمل نہیں کی تھی ۔
یہ بھی پڑھیے:سری لنکا: ایسٹر دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359 ہو گئی
واضح رہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور مبینہ خود کش حملہ آوروں کی وڈیو بھی جاری کی ہے۔