وزیر اعظم کہتے ہیں عورت ہونا ایک گالی ہے، بلاول



اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ون یونٹ بنانے کی کوشش کی گئی تو ملک ٹوٹ جائے گا۔ وزیر اعظم کہتے ہیں عورت ہونا گالی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے بیان سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس طرح کے بیان سے آپ اپنا قد چھوٹا کرتے ہیں کسی اور کا قد چھوٹا نہیں ہوتا لیکن اس سے آپ عواوہ اس طرح کے بیان سے کیا پیغامات دینا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم کہتے ہیں عورت ہونا گالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی زبان تو بجلی کی رفتار سے بھی زیادہ پھسلتی ہے ویسے بھی سلیکٹڈ وزیر اعظم ہوں تو زبان ایسے ہی پھسلتی ہے۔ وزیر اعظم اپنے عہدہ کا احترام کریں اور زبان کا خیال رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو 18 ویں ترمیم اور جمہوری نظام کو چھیڑنے نہیں دیں گے۔ ملک کی معاشی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ عوام کا کام حکومت کو ریلیف پہنچانا ہے جب کہ آئی ایم سے قرضہ لینے کے لیے پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

بلاول بھٹو نے شاہ محمود قریشی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے وزیر اعظم کو کسی ملک میں اکیلا مت چھوڑیں۔ سمجھدار لوگوں کو چاہیے کہ ہمارے وزیر اعظم کو کچھ سمجھائیں۔وزیر اعظم اس طرح کسی اور کی نہیں خود اپنی توہین کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے کہ لوگوں کی تنخواہ کم پڑھ گئی ہے، عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ کیا وزرا صرف عیاشی کے لیے حکومت میں آئے ہیں۔ عوام کو تکلیف ہے اور ہم صرف عوام دشمن پالیسیوں پر تنقید کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں حکومت عالمی طاقتوں کے سامنے جھک گئی ہے، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کیا موجودہ حکومت میں غریب عوام کو ریلیف مل سکتا ہے۔ یہ کیسا نظام ہے کہ امیر کو سہولتیں اور غریب پر ظلم کیا جا رہا ہے۔

حکومت عوام کا خیال رکھے ورنہ شدید ری ایکشن آئے گا، بلاول بھٹو

ایمنسٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ تو صرف امیر لوگوں کے لیے ہے۔ اگر موجودہ بجٹ میں عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا تو وہ خود گھروں سے باہر نکلیں گے۔ عوام ٹیکسز کا مزید بوجھ برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں ںے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کہتے ہیں ایران میں پاکستان سے دہشت گردی ہو رہی ہے۔ وزیر اعظم کنٹینر کی سیاست بند کریں اور عوام کو ریلیف پہنچائیں۔

دوسری جانب وزیر مواصلات مراد سعید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے صحرا تھر میں جب بچے بھوک سے مر رہے تھے تو بلاول بھٹو سندھ فیسٹیول منانے میں مصروف تھے۔ جس نے جتنی تحریکیں چلانی ہیں وہ چلائے احتساب تو سب کا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ روٹی، کپڑا اور مکان کے پیسوں سے آپ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی فیسیں جمع کرائی گئیں۔ روٹی، کپڑا اور مکان والوں نے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔


متعلقہ خبریں