چمن:نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں خاتون پولیو ورکر جاں بحق


کوئٹہ : چمن کے علاقے سلطان زئی میں پولیو ٹیم پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں خاتون پولیو ورکر جاں بحق اور ایک زخمی ہو گئی ہے۔ علاقے میں پولیو مہم معطل کردی گئی ہے۔ 

اسسٹنٹ کمشنر چمن سید سمیع آغا اور مقامی پولیس کے مطابق چمن کے نواح میں پاک افغان سرحدی علاقے سلطان زئی میں  موٹرسائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے خواتین ورکروں کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ سے 35 سالہ نسرین موقع پر جاں بحق جبکہ 24 سالہ رشیدہ شدید زخمی ہوگئی۔ 

ملزم واردات کے بعد فرار ہو گئے۔ حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والی ورکرز کو اسپتال منتقل کردیا گیا،لیویز نے ملزموں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیاہے۔ علاقے میں پولیو مہم کو بھی عارضی طورپر بند کردیا گیا ہے۔ 

وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے  چمن میں خاتون پولیو ورکرز پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی ہے اور اس واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ ۔وزیراعلی جام کمال خان نے کہاہے کہ  واقعہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری اور پولیو ورکرز کے تحفظ کو ہر صورت یقینی  بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر حملہ صوبے کی روایات اور اسلامی اقدار کے منافی ہے۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے  چمن میں پولیو ورکرز پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ قاسم سوری نے کہاہے کہ فائرنگ کرنے والے دہشت گرد اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ اس طرح کی بزدلانہ کاروائیوں سے پولیو کمپین متاثر نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے:بونیر میں پولیو ٹیم پرحملے میں ایک پولیس اہلکار شہید

قاسم سوری نے کہاپولیو جیسے موضی مرض کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہماری ہمدردیاں شہید وزخمی ہونے والے خاتون ورکرز کے ساتھ ہیں۔دہشتگردوں کی اس طرح بزدلانہ کاروائیوں سے پولیو مہم پر کوئی اثر نہیں کریگا۔ دہشتگردی اور دہشتگردوں کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ہم متحد اور منظم ہیں۔ پولیو کمپئین کو نقصان پہنچانے کیلئے دہشتگرد ایسے بزدلانہ کاروائیاں کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں