حمزہ شہباز 30 اپریل کو نیب میں پھر طلب


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں تیس اپریل کو طلب کر لیا ہے۔

نیب لاہور کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما کو دوپہر تین بجے طلب کیا گیا ہے۔

حمزہ شہباز اس سے قبل 22 اپریل کو نیب میں پیش ہوئے تھے تاہم نیب ٹیم کے مصروف ہونے کے باعث ان سے تحقیقات نہیں کی گئی تھیں۔

اس سے قبل 12 اپریل کو حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثوں اورمبینہ منی لانڈرنگ کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے تاہم ذرائع کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کی جانب سے پیش کیا گیا ریکارڈ بھی نامکمل تھا اور سوالات کے تسلی بخش جواب بھی نہیں دے سکے تھے، حمزہ شہباز نے موقف اپنایا تھا کہ مالی معاملات ان کے بھائی سلمان شہباز دیکھتے ہیں، وہ صرف سیاسی معاملات دیکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں نیب کی ٹیم آج حمزہ شہباز سے تفتیش نہیں کرے گی

واضح رہے چھ اور سات اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اورمبینہ منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے حمزہ شہباز کو ان کے گھر سے گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں اس سلسلے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں آٹھ ماہ تک توسیع کررکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں لاہور ہائیکورٹ:حمزہ شہباز کی ضمانت میں 8 مئی تک توسیع

یاد رہے مسلم لیگ ن کے رہنماحمزہ شہباز نیب کی جانب سے  چھاپوں کے بعد وہ نیب پر مسلسل تنقید کررہے ہیں، اب سے تھوڑی دیر قبل میڈیا سے گفتگو میں بھی انہوں نے نیب پرتنقید کی، اس کے علاوہ وہ ماضی میں ڈی جی نیب لاہور پر بھی الزام لگا چکے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ڈگری سے متعلق اپنی پارٹی کی قرارداد واپس لیں۔

حمزہ شہباز نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں ڈی جی نیب لاہورسلیم شہزاد نے یہ کہا کہ حکومت سے معاملات درست کرلیں تو ہم آپ کو نہیں بلائیں گے تاہم نیب لاہور کی جانب سے ان باتوں کی تردید کردی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں