پی آئی اے کے چار خراب طیارے اڑان بھرنے کے لیے تیار


کراچی : پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) نے چار خراب طیاروں کی مرمت کرکے اڑان بھرنے کے قابل بنانے کا دعویٰ کردیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی آئی اے کے آفیشل اکاؤنٹ کی جانب سے ایک طیارے کی تصویر شئیر کی گئی اور ساتھ لکھا کہ جب بہتری کے لیے سب کچھ بدل رہا ہے تو انجئینرنگ پیچھے کیوں رہے؟

ان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے چار طیاروں کو مرمت اور سروس کے بعد آپریشن کے لیے واپس لایا گیا ہے۔

یاد رہے چند ماہ پہلے یہ بات سامنے آئی تھی کہ پی آئی اے کے چار طیارے کھڑے ہیں، ان میں ایک بوئنگ 777 طیارہ بھی شامل ہے جو گزشتہ ایک سال سے کھڑا ہے، اسے ابتداء میں انجن کی عدم دستیابی پرکھڑا کیا گیا لیکن دو بار رقم کی فراہمی کے باوجود یہ طیارہ اڑان بھرنے کے قابل نہیں بن سکا۔

پی آئی اے ہینگر میں دو ائیربس اے تھری ٹوئنٹی طیارے بھی کھڑے ہیں جن کے حوالے سے اطلاع آئی تھی کہ ان میں بھی انجن نہیں ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے ماہانہ کرایہ ادا کیا جارہا ہے۔

پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے بھی کھڑے تھے کہ ایک میں انجن اور دوسرے میں معمولی پرزہ نہیں تھا اس لیے یہ اڑانیں بھرنے والی فلیٹ میں شامل نہیں تھے۔

اسی طرح ایک اور اے ٹی آر(AP-BHN) طیارے بھی کھڑا تھا جس سے دوسروں طیارے کے لیے پرزے نکالے جاتے رہے جس سے وہ مکمل طور پرناکارہ ہوچکا ہے۔

پی آئی اے کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سی ای او ارشد ملک کے ویژن کے مطابق چار سالوں میں پی آئی اے کا بیڑہ 45 طیاروں تک بڑھا دیا جائے گا۔

یاد رہے قومی ائیرلائن کو ناقص حکمت عملی، بدانتظامی اور ضرورت سے زیادہ ملازمین کے باعث گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل خسارے کا سامنا ہے۔

2018 میں یہ خسارہ 450 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا۔ نئی حکومت نے آنے کے بعد خسارے کے خاتمے اورمعیار کی بہتری کے انتظامیہ میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔


متعلقہ خبریں