نیب نے حکومتی مشینری کو مفلوج کررکھا ہے،شاہدخاقان عباسی



اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو اور عدلیہ نے ملکی مشینری کو مفلوج کررکھا ہے، نیب کالا اوراندھا قانون ہے۔

پروگرام ندیم ملک لائیو میں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نیب ایک آمر نے سیاسی جماعتیں توڑنے کے لیے بنایا تھا، آج بھی سیاسی کرپشن کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ سیکرٹری نیب کے خوف سے کام کرنے کو تیار نہیں۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ چھ انکوائریاں میرے خلاف ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ اس کے حقائق عوام کو پتہ چلیں، نیب میں جو سوالات پوچھے جاتے ہیں ان سے شرمندگی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہرسابق وزیراعظم کو گاڑیاں دی جاتی ہیں، نوازشریف کو ریلی کے دو گاڑیاں دیں کیونکہ انہیں خطرہ تھا۔ سب سابقہ وزیراعظم پرکیسز ہیں، ان کے نام ای سی ایل پر ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم خود گالیاں دیتے ہیں، جو وزیرجتنی گالیاں دیتا ہے اسے اتنی ہی شاباش ملتی ہے،ملک میں مسائل پر بات ہونی چاہیے، آٹھ ماہ سے یہ نہیں ہوپایا ہے، ہم نے قومی معاملات پر بحث کے لیے اسپیکر سے رابطہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں حکومت کا کام ماحول کو ٹھنڈا رکھنا ہوتا ہے لیکن اس حکومت میں معاملہ الٹ ہے۔  ایوان میں شور شرابا ہوتا ہے لیکن مسائل پر بھی بات ہوتی ہے۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ اگر اے ٹیم کامیاب نہ ہوسکے تو بی ٹیم کیا کرلے گی، یہ ٹیم پہلے سے بھی بدتر ہے اور یہ حالات نہیں سنبھال سکے گی۔ اسدعمر فیصلوں میں تاخیراور دوسرا اپنے غرور کے باعث ناکام ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی اداروں، سرمایہ کاروں نے اسدعمر کے مغرور ہونے کی شکایت کی حالانکہ وہ آئی ایم ایف کے پاس جانے یا نہ جانے کا فیصلہ نہیں کرسکے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کابینہ کے وزیر نے ہی کرپشن کا ذکرکیا ہے، لوگ حیران ہیں کہ ہوا کیا ہے۔ ہماری حکومت پر تنقید ہوتی تھی تو ہم دوسروں کی بات سن کر شکایت دور کرنے کی کوشش کرتے تھے لیکن یہ حکومت بات ہی نہیں سننا چاہتی۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرنے،ڈان لیکس، پانامہ گیٹ نہ ہوتے تو آج ملک کے حالات مختلف ہوتے، پھر بھی ہمارے دورمیں سرمایہ کاری آئی، حکومت نے وہ ماحول بھی خراب کردیا ہے۔ ہرملک قرضوں سے ترقی کرتا ہے کہ سی پیک سے کام ہوگا اور پھر اس سے قرضے واپس ہوں گے۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ چوہدری نثار اگر وزیراعلیٰ بنے تو وہ مسلم لیگ ن کے ووٹوں سے نہیں بنیں گے، وہ ہرجگہ کہتے ہیں کہ انہوں نے مسلم لیگ ن نہیں چھوڑی، اگر پارٹی ٹکٹ کی درخواست دیتے تو انہیں مل جاتی۔

ملکی مسائل کا حل شفاف اورغیرمتنازعہ انتخابات ہیں

شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج کے مسائل کا حل شفاف اور غیرمتنازعہ انتخابات ہیں، یہ وقت ہے اگر اس میں ایک سال یا پانچ سال کی تاخیر ہوئی تو ملک کو نقصان ہوگا۔

انہوں نے تجویز دی کہ ملک کی چھ فیصلہ کن قوتیں جن میں سیاستدان، فوج، نیب، عدلیہ، میڈیا اور عوام شامل ہیں،یہ سب لوگ فیصلہ کریں کہ ملک کو آگے کیسے لے کرجانا ہے، ورنہ ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہرمعاملے قیادت کو حکومت کو ہی کرنی پڑتی ہے، گالیاں دینا اور طنز کرنا آسان کام ہے، لیکن کام کے لیے برداشت دکھانی پڑتی ہے، ہم نے انہی جماعتوں کے ساتھ فاٹا کا مسائل حل کیا کیونکہ حکومت برداشت سے چلتی ہے۔


متعلقہ خبریں