‘اسدعمر کووزیراعظم نے کارکردگی کی وجہ سے نہیں،امیدیں پوری نہ کرنے پرتبدیل کیا‘



اسلام آباد: معروف سرمایہ کار عقیل کریم ڈھیڈھی کا کہنا ہے کہ اسدعمر نے سخت فیصلے کیے جو سیاسی لوگ نہیں لیتے، ان کے فیصلوں کے نیتجے میں لوگ مخالف ہوئے۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب  سے گفتگو کرتے ہوئے عقیل کریم ڈھیڈھی نے کہا کہ معاشی ٹیم نے جو فیصلے لیے وہ قومی مفاد میں لیے کیونکہ ہمیں سبسڈی سے چلنے کی عادت ہے، حکومت نے یہ جو فیصلہ کیا تھا یہ سخت تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اسدعمرکو کارکردگی کی وجہ سے نہیں بلکہ امیدیں پوری نہ ہونے پرہٹایا،ڈاکٹرکا علاج درست تھا لیکن مریض کو صحت یاب ہونے میں وقت لگتا ہے۔

عقیل کریم ڈھیڈھی نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم انہیں دی جارہی ہے جو ٹیکس نہیں دینا چاہتے،ان سے زیادہ ہمدردی نہیں ہونی چاہیے۔ ہمارا بنیادی ہدف ٹیکس نیٹ بڑھانا ہونا چاہیے۔

ہمیں سب سے سستی ایل این جی خریدنی چاہیے،سابق وزیراعظم

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مشیر توانائی ندیم بابر کو کسی ایسے فیصلے میں نہیں آنا چاہیے جہاں ان کے اپنے مفادات ہوں۔ وہ ایک کمپنی کے شئیرہولڈرہیں، حکومت کو بھی چاہیے کہ یہ ذمہ داری اپنے وزیرکو دے دیں، قیمتوں کے تعین کے لیے ایک کمیٹی بنی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ایل این جی پیدا کرنے والا ملک نہیں ہے، پہلے بھی تین ممالک نے یہ پیشکش کی تھی،  ہمیں سب سے سستی ایل این جی خریدنی چاہیے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف علاج کے لیے باہر جانا چاہتے ہیں۔ حکومت علاج کرانے پرتیارنہیں تھی، سپریم کورٹ نے ریلیف دیا، کسی کوعلاج سے محروم رکھنا کم ظرفی ہے اور ہمیں امید ہے کہ حکومت نہیں روکے گی۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ مستقبل میں بطور نظیرپیش ہوگا، کامران مرتضی

وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل کامران مرتضی نے کہا کہ نوازشریف کی درخواست پرعلاج کے لیے ضمانت ملی تھی اب انہی کی درخواست پرنظرثانی کا معاملہ تھوڑا مشکل ہوگا کہ انہیں اس میں رعایت ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک پارلیمنٹ قانون بناتی ہے،دوسرا سپریم کورٹ جو کہے دے وہ قانون بن جاتا ہے، اسے مستقبل میں عدالتی نظیربنا کرپیش کیا جائے گا۔

کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ نوازشریف اگرپہلے والا بیانیہ جاری رکھتے تو اوربات تھی لیکن ابھی انہوں نے اسے تبدیل کردیا ہے اور اب ملک میں کنٹرولڈ جمہوریت ہے۔


متعلقہ خبریں