’کل تک دارالصحت اسپتال کے مالکان کو گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کرینگے‘


کراچی: شہر قائد میں میں غلط انجیکشن کے باعث جاں بحق ہونے والی ننھی نشوا کے والد قیصر علی کا کہنا ہے ہفتے کی شام تک دارالصحت اسپتال کے مالکان اور انتظامیہ کو گرفتار نہ کیا گیا تو اتوار کو احتجاج کیا جائے گا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں شبہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملے پر سست روی سے لگتا ہے کہ اداروں پر گرفتاریوں کے حوالے سے دباؤ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تین میں سے صرف ایک مطالبے پر عمل کیا گیا ہے تاہم وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ کلیم امام نے ملاقات میں تمام مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دو مطالبات ہیں۔ دارالصحت اسپتال کے مالکان اور انتظامیہ کی گرفتاری اور  اسپتال کے خلاف ریٹائرڈ کمیشن کی نگرانی میں انکوائری کمیشن بنایا جائے۔

نشوا کے والد کا کہنا تھا کہ دارالصحت اسپتال میں بچوں کے لیے الگ ایمرجنسی موجود ہی نہیں ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے یہ بات ہم سے چھپائی اور نشوا کی حالت بگڑنے کے بعد بھی دوسرے اسپتال منتقل نہیں کرنے  دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ عدالت میں درخواست دائر کردی ہے کہ نشوا کیس کی موت پر غفلت نہیں 302 کا مقدمہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: نشوا کی ہلاکت، ملزمان کے ریمانڈ میں تین روز کی توسیع

دوسری جانب دارالصحت اسپتال کے مختلف شعبہ جات کو بند کرنے کے لئے دی گئی 48 گھنٹے کی مہلت آج ختم ہورہی ہے۔

ہیلتھ کیئر کمیشن نے ابتدائی مرحلے میں اسپتال کی جنرل اور ڈینٹل او پی ڈیز سیل اور  نئے مریضوں کو داخل کرنے پر پابندی لگائی تھی تاہم اب ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کو بھی طبی امداد دینے سے روک دیا ہے۔

اسپتال میں 20 سے زائد مریض زیرعلاج ہیں جن میں سے دو  وینٹی لیٹر پر ہیں۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق مریضوں کو مکمل صحت یاب ہونے تک اسپتال میں رکھا جائے گا۔

انتظامیہ کو بھجوائے گئے خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ زیرعلاج مریضوں کے علاوہ کسی دوسرے مریض کو طبی سہولت فراہم نہ کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں نشوا کے والد کو مبینہ دھمکیاں، ایس پی گلشن کو عہدہ چھوڑنے کا حکم

نشوا کو دارالصحت اسپتال میں مبینہ طور پر غلط انجیکشن لگایا گیا تھا جس سے وہ ابتداء میں معذور ہوئی، پھر اس کےعلاج کی کوششیں کی گئیں، نشوا پہلے دارالصحت اور پھر لیاقت نیشنل اسپتال میں کئی روز تک زیرعلاج رہنے کے بعد دو روز قبل انتقال کرگئی تھی۔

غلط انجیکشن لگنے سے نشوا کا 71 فیصد دماغ مفلوج ہوا تھا اور دماغ میں آکسیجن نہ پہنچنے کے باعث بچی کے ہاتھ پاؤں بھی ٹیڑھے ہوگئے تھے۔ غفلت برتنے کے الزام میں دارالصحت اسپتال انتظامیہ کیخلاف شارع فیصل میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے میں بھی بچی کے والدین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دو روز قبل معاملے پر سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن نے غیر تربیت یافتہ عملے کو فارغ کرنے اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔


متعلقہ خبریں