پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، 3 ن لیگی ارکان کی رکنیت معطل


لاہور: پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کرنے پر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے تین ن لیگی اراکین عظمٰی بخاری، اشرف رسول اور عبدالروف کی رکنیت معطل کردی۔

جمعے کے روز صوبائی ایوان کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر کی زیر صدارت ہوا جس کے دوران بلدیاتی نظام کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی جس پر حکومت اور اپوزیشن کے ارکان آمنے سامنے آ گئے۔

ن لیگ نے بل کے متعدد نکات پر اعتراض کیا جس کے دفاع میں وزیر قانون نے حکومتی موقف پیش کیا۔

لیگی رہنماؤں نے گفتگو کی اجازت نہ ملنے پر شور شرابہ شروع کردیا جس پر ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوگئی۔

دوران اجلاس لیگی ایم پی اے عظمٰی بخاری نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف نعرے بھی لگوائے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام کیسا ہوگا؟ ڈاکٹر شہبازگل نے بتادیا

پیر اشرف رسول کے ریمارکس نے ڈپٹی اسپیکر کو مزید برہم کر دیا جس پر دوست محمد مزاری نے لیگی رکن کی رکنیت معطل کر ڈالی۔

ادھر حزب اختلاف نے ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا، ملک احمد خان نے حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ گالیاں کسی صورت بھی برداشت نہیں کر سکتے۔

اجلاس کے بعد ڈپٹی اسپیکر کی زیرصدارت اہم میٹنگ ہوئی جس میں ویڈیو دیکھنے کے بعد عظمٰی بخاری اور عبدالروف کی رکنیت بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ بعدازاں اجلاس پیر تک ملتوی کردیا گیا۔

ن لیگ کی صوبائی پارلیمانی اور کور کمیٹی کا اجلاس طلب

دوسری جانب معاملے کے بعد اپوزیشن لیڈر صوبائی اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے پیر کے روز صوبائی پارلیمانی اور کور کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس حمزہ شہباز شریف کی زیر صدارت 29 اپریل دن ڈیڑھ بجے پنجاب اسمبلی میں ہوگا۔

حمزہ شہباز نے مسلم لیگ ن کے تمام اراکین اسمبلی کو شرکت کی ہدایت کر دی جبکہ اجلاس میں تین ن لیگی اراکین کی رکنیت معطلی کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اپنے اراکین کی معطلی کے مخالف احتجاج کیلئے حکمت عملی طے کرے گی۔

ن لیگی ذرائع نے کہا کہ مسلم لیگ ن پیر کے روز اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ بھی کرسکتی ہے، جب تک معطل اراکین کی رکنیت بحال نہیں کی جاتی ن لیگ کے تمام اراکین اسمبلی بزنس میں حصہ نہیں لیں گے۔


متعلقہ خبریں