سری لنکا میں مزید تین دھماکے


کولمبو: سری لنکا کے مشرقی علاقے میں یک کے بعد دیگرے تین دھماکے سنے گئے۔

روسی میڈیا کی رپورٹ مطابق دھماکے اس وقت ہوئے جب سری لنکن پولیس اور فوج سرچ آپریشن میں مصروف تھی۔

ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکوں سے پہلے سیکیورٹی اہلکاروں اور شدت پسندوں میں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے خودکش جیکٹس بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارا تھا۔

فوجی ترجمان کے مطابق حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان سرچ آپریشن کے دوران جھڑپ شروع ہوگئی۔

یہ چھاپہ امپارا سمنتھورا کے علاقے میں مارا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ علاقے میں دھماکے کی آواز سنی گئی تھی اور جب فوجی اہلکار تحقیقات کے لیے جائے وقوعہ پہنچے تو ان پر فائرنگ کی گئی۔

تاحال دھماکوں کے نتیجے میں کسی ہلاکت کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔

اس سے قبل سری لنکا کے مسلمانوں نے ایسٹردھماکوں میں ملوث خودکش بممباروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار کردیا۔

مزید پڑھیں: سری لنکا میں دھماکے، سیکرٹری دفاع مستعفی ہوگئے

بھارتی میڈیا کے مطابق سری لنکا کے مرکزی مذہبی جماعت کے رہنماوں نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ان خودکش حملہ آوروں کے لاشوں کی مساجد میں تدفین کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام میں دہشتگردی کی کوئی جگہ نہیں ہے، سری لنکا کی تاریخ میں مسلمانوں نے اس طرح کبھی تشدد کا راستہ نہیں اپنایا۔

یاد رہے اس سے قبل سری لنکا کے ڈپٹی وزیر دفاع رووان وجے وردان نے بتایا تھا کہ ایسٹر کے دن ہونے والے دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ اور شدت پسند گروپ کے لیڈر نے خودکشی کرلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں دھماکے، پاکستانی ہائی کمیشن کا انتباہ جاری

گزشتہ اتوار کو عیسائی برادری کے تہوار ایسٹر پر سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں 253 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس  نے دھماکوں کی تحقیقات کے دوران 100 سے زائد افراد کو گرفتار کررکھا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں مزید حملوں کی بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، اسی وارننگ کے پیش نظرامریکہ، اسرائیل، برطانیہ سمیت کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں 39 غیرملکی بھی شامل تھے۔

امریکہ کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے مطابق ایف بی آئی دھماکوں کی تحقیقات میں سری لنکن حکام کی مدد کررہی ہے۔


متعلقہ خبریں