ایم کیو ایم کا شہری سندھ پر مشتمل صوبہ بنانے کی جدوجہد کا اعلان



کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے شہری سندھ پر مشتمل صوبے بنانے کی جدوجہد شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت نے اداروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا جبکہ بلدیاتی نمائندوں سے تمام اختیارات چھین لیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ سمیت سیوریج، کچرا اٹھانے سمیت تمام معاملات سندھ حکومت دیکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد پوری کوشش کی ہے کراچی کے مسائل حل کریں جس کے لیے ہر جماعت کے پاس جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:ایم کیوایم کا وزیراعظم سے قانونی دفاتر کھولنے کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی بدترین طرز حکمرانی کے سبب عدلیہ کا بولنا پڑرہا ہے، جب عدالتوں کو آرڈر دینا ہے تو وزیراعلیٰ کس کام کے؟

سینئر ڈپٹی کنوینر ایم کیوایم پاکستان عامر خان نے کہا کہ سندھ کبھی بھی ایک جغرافیائی آکائی نہیں رہا، علاقے کو ہمیشہ سے ایک سمجھنے والے تاریخ کو مسخ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں صرف مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان تھا، ستر کی دہائی میں یحییٰ خان نے آمرانہ فیصلہ کرکے چار صوبے بنائے۔

عامر خان نے کہا کہ سندھ کے اصل وارث ہندوستان سے ہجرت کرکے آنے والے ہیں، ہماری املاک پر سندھی وڈیروں نے ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو جاگیردار وڈیروں سے نجات حاصل کرنی ہوگی۔

عامر خان نے کہا کہ صوبائی خودمختاری کے خلاف نہیں تاہم اس کے نام پر صوبائی اجارہ داری قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی خودمختاری کے نام پر کراچی شہر کو برباد کردیا گیا، کراچی والے لاڑکانہ کی غلامی قبول نہیں کرینگے۔

’انگریزوں نے سازش کرکے ہندوستان کے سب سے کم تعلیم یافتہ علاقے میں پاکستان بنایا‘

کنوینر ایم کیوایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ انگریزوں نے سازش کرکے ہندوستان کے سب سے کم تعلیم یافتہ علاقے میں پاکستان بنایا تاہم ہمارے تعلیم یافتہ آباؤ اجداد نے اپنی مہارت سے پاکستان کو ترقی یافتہ بنادیا۔

انہوں نے کہا کہ  ہم خوش نصیب تھے کہ ہم کو آزادی نصیب ہوئی تاہم ہم بدنصیب ہیں کہ ہم نے آزادی کی قدر نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ قدر اس چیز کی جاتی ہے جس کیلئے قربانی دی جائے، ہم نے بیس لاکھ جانوں کی قربانی دی، تاریخ عالم میں اتنی بڑی اور عظیم ہجرت کبھی نہیں دیکھی گئی۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ پاکستان آزادی کے بعد ان کے ہتھے لگا جن کو یہ مفتے میں ملا تھا اور جن کو غلامی کی عادت تھی۔

پارٹی رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کونسی اٹھارویں ترمیم وفاقی حکومت کو کراچی میں فنڈ دینے سے روکتی ہے؟ وفاق دو ہزار ارب روپے لے تو سکتا ہے لیکن دے نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ پانچ سو ارب کا ٹیکس لے کر شہر کو کچھ دے نہیں سکتا۔

 


متعلقہ خبریں