سابق صدر پرویز مشرف یکم مئی کو پاکستان آئیں گے، وکیل

سنگین غداری کیس میں مزید ملزمان نامزد کرنے کی حکومتی درخواست مسترد

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے موکل یکم کو پاکستان آئیں گے۔

ہم نیوز سے خصوصی گفتگو میں سلیمان صفدر کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف خود اور ان کے اہلخانہ بھی ان کے پاکستان آنے پر زور دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خاندان کے مطابق وہ یکم مئی کو پاکستان آئیں گے۔

مزید پڑھیں: 2مئی تک مشرف پیش نہ ہو تو ٹرائل کورٹ فیصلہ سنا دے، سپریم کورٹ

سلیمان صفدر نے کہا کہ سابق صدر کی صحت بہت خراب ہے اور صحت میں اونچ نیچ روزانہ کی بنیادوں لگی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی صحت اور عمر کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے معالج کی اجازت انتہائی اہم ہے۔

پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ سابق صدر دو مئی کو اسپیشل کورٹ میں پیش ہونے کے حوالے سے پر عزم ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:سنگین غداری کیس، مشرف 13 مئی کو عدالت آنے پر رضا مند

یکم اپریل کو سپریم کورٹ نے دو مئی کو پرویز مشرف کے پیش نہ ہونے کی صورت میں ٹرائل کورٹ کو فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو حکم دیا کہ اگر ملزم پیش ہو جائے تو اس کو قانونی حقوق حاصل ہوں گے جب کہ پرویز مشرف پیش نہ ہونے کی صورت میں اپنے دفاع کے تمام حقوق ختم کر دیں گے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ان درخواستوں کو زیرالتواء رکھتے ہیں اور 2 مئی کے بعد ان درخواستوں پر سماعت کریں گے۔

پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ میرا مؤکل پاکستان آ کر خود اپنا بیان ریکارڈ کرانا چاہتا ہے لیکن ان کی صحت کے مسائل سامنے آ رہے ہیں کیونکہ وہ کیمو تھراپی کراتے ہیں۔


متعلقہ خبریں