ملک کی بہتری کے لیے مل کر کردار ادا کرنا ہوگا، سلطانہ صدیقی


اسلام آباد: ہم نیٹ ورک کی صدر سلطانہ صدیقی نے کہا ہے کہ ملک کی بہتری کے لیے ہم سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

اسلام آباد میں ڈیم فنڈ ریزنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیک کام کرنا ایک جہاد ہوتا ہے اور ہر شخص اپنی جگہ پر جہاد کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ ریزنگ میں جذبہ حب الوطنی قابل دید ہے، اس کو کامیاب بنانے کے لیے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

سلطانہ صدیقی نے کہا کہ ہمیں اس ملک نے بہت کچھ دیا ہے، آئیے ہم سب مل کر اس نیک کام میں ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ’آئی ایم پاکستان‘ کے سربراہ احمد سید اور نیر رضوی کی تعریف کرتی ہوں کہ انہوں نے ایک تنظیم بنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے جب چینل شروع کیا تو عہد کیا کہ صرف پاکستان کا مواد چلے گا جس کا اب رواج بن چکا ہے۔

ہم نیٹ ورک کی صدر نے کہا کہ آئی ایم پاکستان نے جو کام شروع کیا ہے وہ اپنا فرض پورا کررہے ہیں، جو بھی آئی ایم پاکستان کے لئے میں کر سکی وہ کروں گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان میں پہلا ایونٹ ہے جو ڈیم کی تعمیر کی آگاہی کے لیے منعقد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک دن پہلے پاکستان واپس آیا ہوں، پاکستان سے باہر رہنے والے پاکستانی پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے دل پاکستان میں دھڑکتے ہیں، یہاں کچھ بھی ہوتا ہے اس کے لئے وہ پریشان ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں مساجد میں گیا وہاں پاکستانی ملک کے لئے دعا کررہے تھے۔

اس موقع مشیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم سب کو اکٹھا کرنے والے پاکستانی نزاد کینڈین احمد علی سید کی شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں پانی کی کمی سے متعلق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی تحریک کے ساتھ کھڑی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ جب کوئی کام شروع کرتے ہیں تو وہ ان کا اس کا کوئی مقصد ہوتا ہے لیکن چیف جسٹس صاحب نے پانی سے متعلق ایک قدم اٹھایا، میں آپ کو جانتی ہوں کے آپ کے دل میں پاکستان کے لئے کتنی محبت ہے اسی وجہ سے وزیر اعظم نے آپ کی بات کو اچھا سمجھا اور ساتھ دیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آئی ایم پاکستان کسی سیاسی جماعت کا فورم نہیں بلکہ ایک امید دلا رہا ہے کہ پاکستان مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت دیار غیر میں رہنے والے پاکستانیوں کے مسائل وزارت کے ذریعے حل کر نے جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں