روزہ رکھا ہوا ہے، افطاری ہوگی تو بہت مزہ آئے گا: چودھری نثار

روزہ رکھا ہوا ہے، افطاری ہوگی تو بہت مزہ آئے گا: چودھری نثار

روات: سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان نے نے موجودہ حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت تو بلدیاتی الیکشن کرانے کی بھی اہلیت نہیں رکھتی ہے۔ اپنے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ابھی روزہ رکھا ہوا ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ آپ! یقین کریں جب افطاری ہو گی تو بہت مزہ آئے گا۔

ہم نیوز کے مطابق روات میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوسروں پر تنقید کرے والے عمران خان نے چند ماہ میں ریکارڈ قرضے لیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ مہنگائی ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ ذرا اکتوبر، نومبر اور دسمبر آنے دیں پھر مہنگائی دیکھنا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) سے اپنا سیاسی راستہ جدا کرنے والے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ جن لوگوں نے نیا شوشہ چھوڑا ہے اور جو مجھے وزیراعلیٰ بنانا چاہتے ہیں وہی اس کا جواب دیں۔

انہوں نے کہا کہ میں بکنے والی سیاست کا پجاری نہیں ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شاہد خاقان عباسی چل کرمیرے پاس آئے لیکن میں نے حلف نہیں لیا اور نہ لوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ قومی اسمبلی میں ہاتھ ہوا ہے۔

چودھری نثار علی خان نے کہا کہ موجودہ حکومت آج روز کا سات ارب روپے قرض لے رہی ہے۔ اظہار تشویش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالات بہت خراب ہیں لیکن ہم باہم دست و گریباں ہیں اورخود باہر بیٹھے دشمن کو اندر سے حمایت دے رہے ہیں۔

کارکنان سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں سیاست عہدے کے لیے نہیں عوام کے لیے کرتا ہوں۔ معاشرے کی اخلاقی تنزلی کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام چہرے بدلنے والوں کو قبول کرتی ہے۔ انہوں نےکہا کہ حلال و حرام کی تمیز ختم ہوگی ہے۔

سابق وفاقی وزیرداخلہ نے کارکنان پر واضح کیا کہ آپ کا لیڈر نہ بکا ہے نہ بکے گا کیونکہ میں بکنے والی سیاست کا پجاری نہیں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ حلال اور حرام ایک جیسے نہیں ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھوڑے سے حلال کا جو مزہ ہے وہ لاکھوں کے حرام میں نہیں ہے۔

چودھری نثار علی خان نے کہا کہ اقتدار کی خواہش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کسی دوسرے ملک سے کال آئی جس میں پوچھا گیا کہ آپ ٹھیک ہیں؟ تو میں نے کہا کہ نہیں، چند لوگوں سے تنگ ہوں۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آج دشمن آپ کی صفوں میں گھس آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آج میں عمران خان کے ساتھ ہوتا تو مشورہ دیتا کہ ایک جگہ پر اکھٹے ہوجائیں کیونکہ اتحاد کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔

چودھری نثار علی خان نے حکومتی پالیسیوں کے حوالے سے کہا کہ بڑی بیماری کا علاج ڈسپرین سے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور حالات بدترین نظر آرہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کی معاشی حکمت عملی کے متعلق انہوں نے کہا کہ پہلے 100 ڈالرمیں جو مل جاتا تھا وہ اب 150 میں بھی نہیں ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کیسے رکے گی؟ اس حوالے سے کوئی فارمولا نہیں ہے۔

روات میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے چودھری نثارعلی خان نے کہا کہ ایک جانب ملک کے معاشی اور سماجی حالات سنگین صورتحال سے دوچار ہیں تو دوسرے جانب اسملی میں لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں۔

پی ایم ایل (ن) کے سابق مرکزی رہنما نے پاکستان تحریک انصاف کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگرپی ٹی آئی مقبول جماعت ہے تو الیکشن کرا کر دیکھ لے۔

چوہدری نثارعلی خان 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن انہوں نےآج تک بحیثیت رکن پنجاب اسملبی حلف نہیں اٹھایا ہے۔

سابق وفاقی وزیرداخلہ کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے حلف نہ اٹھانے پر ان کے اس حلقہ انتخاب کے عوام کی ایوان میں کوئی نمالئندگی موجود نہیں ہے جس نے انہیں اپنا نمائندہ منتخب کیا تھا۔


متعلقہ خبریں