مردوں کی کرکٹ میں پہلی خاتون امپائر

مردوں کی کرکٹ میں پہلی خاتون امپائر

سڈنی: کلیئرپولوسک نمیبیا میں ہونے والےمردوں کے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ کی امپائرنگ کر کے نئی تاریخ رقم کریں گی۔

31 سالہ کلیئر پولوسک آسٹریلیا سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن ٹو کے نمیبیا اور اومان کے درمیان کھیلے جانے والے ایک روزہ فائنل میچ میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیں گی۔

ونڈہوک میں منعقدہ  کرکٹ میچ کی امپائرنگ کر کے کلیئر پولوسک دنیا کی وہ پہلی خاتون بن جائیں گی جس نے مردوں کے کرکٹ میچ کی امپائرنگ کی ہو گی۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق کلیئر پولوسک نے اس سے قبل بھی مردوں کے کرکٹ میچ میں امپائرنگ کے فرائض سر انجام دیے ہیں لیکن وہ عالمی سطح کے میچ نہیں تھے۔

خبررساں ادارے کے مطابق 2017 میں آسٹریلیا میں ہونے والے ملکی سطح کے کرکٹ میچ میں بھی جب انہوں نے امپائرنگ کی تھی تو اس طرح پہلی خاتون امپائر کا اعزاز بھی انھی کو حاصل ہوا تھا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کاؤنسل سے بات کرتے ہوئے کلیئر پولوسک نے کہا ہے کہ وہ بے حد پرجوش اور مسرور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین امپائرز کو مواقع فراہم کرنا چاہئیں اور ان کے خیال میں خواتین کو بطور امپائر فرائض سرانجام نہ دینے کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے۔

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی کلیئر پولوسک اب تک خواتین کے کل 15 ایک روزہ کھیلوں کے مقابلے میں بطور نگران فرائض سرانجام دے چکی ہیں۔

ان مقابلوں میں آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ویمن ورلڈ کپ 2018 اور آئی سی سی ویمن ورلڈ کپ 2017 بھی شامل ہیں۔

آئی سی سی کے سینئر مینیجر آڈرین گرفتھ نے کلیئر پولوسک کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ کلیئر پولوسک خواتین کے لیے رول ماڈل ہیں اور وہ اپنی محنت کے نتیجے میں اس مقام پر پہنچی ہیں۔


متعلقہ خبریں