اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز بھی زلمے خلیل زاد کے ہمراہ ہوں گی۔ دورہ پاکستان کے دوران دوطرفہ تعلقات اور افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت ہوگی۔
دو دن قبل زلمی خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان کے افغانستان کے حوالے سے پیغام کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ امن کی اپیل کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
Greatly appreciate @ImranKhanPTI’s statement yesterday on #Afghanistan. His appeal for reduction of violence and policy against promoting internal conflict in other nations has potential to positively transform the region and give #Pakistan a leading role. https://t.co/VATrqWhTg2
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) April 26, 2019
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اسی ماہ کے شروع میں بھی پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں، جس کے دوران انہوں نے پاکستانی حکام سے افغان مفاہمتی عمل میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا تھا۔
امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کو مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی درخواست کے بعد افغانستان میں امن کے قیام کے لیے مسلسل کوششیں ہورہی ہیں، اسی سلسلے میں زلمے خلیل زاد افغانستان، پاکستان، متحدہ عرب امارات اور قطر سمیت دیگر ممالک کے کئی دورے کرچکے ہیں۔
زلمے خلیل زاد نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ جنگ بندی اورپائیدارامن کے قیام تک مسلہِ افغانستان حل نہیں ہوسکتا،فوجی انخلاکے نہیں،امن اور مسلے کے سیاسی حل کے متلاشی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امن چاہتے ہیں تاکہ امریکی انخلا ممکن ہو سکے، فوجی انخلا پر بھی طالبان سے مذاکرات ہوئے ہیں۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ گزشتہ ہفتوں میں توجہ افغانوں کے درمیان مذاکرات کے آغاز پررہی،افغانوں کے درمیان مذاکرات میں تھوڑی بہت پیش رفت ہوئی ہے۔