خواجہ اظہارالحسن بریکنگ پوائنٹ ود مالک پروگرام سے اٹھ کرچلے گئے



اسلام آباد: ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن بریکنگ پوائنٹ ودمالک پروگرام میں ناراض ہوکرشو چھوڑ کرچلے گئے۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ میں میزبان محمدمالک سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہارالحسن نے ایم کیوایم سے متعلق دیگرجماعتوں کے نمائندوں کی آراء شامل کرنے کاشکوہ کیا اورشوچھوڑ کر چلے گئے۔

اس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں اتنا بڑا جلسہ ایم کیوایم ہی کرسکتی ہے، کل کا جلسہ کامیاب تھا، حکومتی مطالبات پربات چل رہی ہے اس لیے زیادہ توجہ صوبے کے معاملات پر تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دفاتر سے متعلق کہا گیا کہ پارک اورسرکاری پلاٹوں پر ہیں، ہم نے صرف قانون دفاتر کھولنے کا مطالبہ کیا.

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پانچ ارب روپے کراچی کو دیتی ہے اور ڈیڑھ سو ارب روپے لیتی ہے، جعلی ڈومیسائل بنوا کرحکومت نے نوکریوں پرڈاکہ ڈالا ہے۔

سندھ حکومت ایم کیوایم کے قانونی دفاترکھولنے کوتیارہے،مرتضی وہاب

مرتضی وہاب نے کہا کہ پیپلزپارٹی سیاسی جماعتوں کے خلاف نہیں ہے، ایم کیوایم نے جب بھی کوئی جلسہ کیا ہم نے اس میں کوئی روڑہ نہیں اٹکایا، ہم سیاسی جماعت یاسیاسی سرگرمیوں سے نہیں روکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے دفاتروفاقی قانون کے تحت بند کیے گئے کہ یہ سرکاری زمینوں پربنائے گئے،اگردفاترغیرقانونی نہیں ہیں توسندھ حکومت کھولنے میں ہرممکن تعاون کرے گی.

مرتضی وہاب نے کہا کہ کے ایم سی کو سندھ حکومت سات ارب روپے اضافی دیتی ہے، جوترقی ہوئی ہے وہ سندھ حکومت کے فنڈزسے ہوئی، دکانوں کو مسمار کرنے، پارکوں پرقبضے کا اختیار ہےلیکن ملبے اٹھانے کا اختیار نہیں۔ یہ اپنی غلطیاں تسلیم کریں، ہم بھی نظام کی بہتری کے لیے کام کرنے کوتیارہیں۔

سئینرصحافی مظہرعباس نے کہا کہ ایم کیوایم کی مشکلات آج بھی موجود ہیں، وزیراعظم ایم کیوایم کو دفاترکھولنے کی اجازت دینا چاہتے تھے لیکن انہیں بتایا گیا کہ یہ ماضی میں ہڑتال اور دیگرسرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتے رہے۔ یہ تحفظات ان تک پہنچا دئیے گئے ہیں، اسی طرح تاجروں کوایم کیوایم کو فنڈز دینے سے متعلق بھی یہی موقف ہے۔  ایم کیوایم نے ایک سرگرمی کی اور اچھا جلسہ تھا۔

تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پورے صوبے کے ساتھ زیادتی ہے، تعلیم، صحت سمیت کوئی بھی نظام اچھا نہیں ہے۔ اس طرح کی بری گورننس کہیں بھی نہیں ہے۔

انہوں نے سندھ کی تقسیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں مزید کوئی صوبے بنانے کے حامی نہیں۔

ان کا کہنا تھا اگرسندھ حکومت کراچی میں کام کرتی ہے تو آج پانی کیوں میسرنہیں، جگہ جگہ گندگی پڑی ہے، انہوں نے چوری کے علاوہ ہرکام میں ناکامی حاصل کی ہے۔

ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ  کل کا جلسہ ضروری نہیں تھا، لگتا ہے کسی کی فرمائش پرہوا ہے، ووٹرزاورکارکنوں نے اسے مستردکیا ہے۔ایم کیوایم حکومت میں ہے انہیں اپنی کارکردگی کا جواب دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیواپم پاکستان کو بلدیاتی کارکردگی کے حوالے سے حساب دینا ہوگا۔

زرداری صاحب گرفتاری کے لیے تیارہیں لیکن نیب گرفتار کرنے کےلیے نہیں،محمدمالک

محمدمالک نے بتایا کہ اگر 29 اپریل کو آصف زرداری کومزید ضمانت نہ ملی تو وہ چاہتے ہیں کہ انہیں گرفتار کرلیا جائے، انہوں نے اپنے قریبی لوگوں سے کہا ہے کہ اگر گرفتار ہوا تو خراب صحت کی بنیاد پرتھوڑےدنوں میں اسپتال چلا جاوں گا، کارکنان احتجاج کریں گے جس سے جماعت کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نیب میں آصف زرداری کی پیشی کے بعد نیب والے پریشان ہیں کہ چائے کی پیالی اٹھاتے وقت ان کے ہاتھ کانپ رہے تھے،یہ بات اعلی عہدیداروں کو بتادی گئی ہے کہ زرداری صاحب کی صحت ٹھیک نہیں ہے اس لیے گرفتاری سے متعلق سوچ سمجھ کرفیصلہ کریں۔

محمدمالک نے بتایا کہ اس پر صورتحال یہ ہے کہ آصف زرداری چاہتے ہیں انہیں گرفتار لیا جائے لیکن نیب والے انہیں گرفتار کرنے سے گبھرا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں