پاکستان نے مزید 60 بھارتی ماہی گیر رہا کردئیے



کراچی: پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت 60 مزید بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا ہے۔

سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار ہونے والے بھارتیوں کو ڈسڑکٹ جیل ملیر سے رہا کیا گیا، انہیں سخت سکییورٹی میں کینٹ اسٹیشن لایا گیا جہاں سے وہ لاہور پہنچ کر بھارت روانہ ہوئے۔

پاکستان کی جانب سے اب تک تین سو بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیاجاچکا ہے۔

واضح رہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کی جیلوں میں قید دو پاکستانیوں کو تشدد کر کے شہید کر دیا گیا اور لاشیں واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان بھیجی گئیں۔ جس میں سے کراچی کے نورالامین کی میت 5 اپریل کو پاکستان کے حوالے کی گئی جب کہ شاکر اللہ کی میت دو مارچ کو پاکستان کے حوالے کی گئی تھی۔

بھارت کی جے پور جیل میں 20 فروری کو ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شاکراللہ شہید ہوگیا تھا۔ 50 سالہ شاکراللہ کا تعلق سیالکوٹ سے تھا جسے 2017 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ذہنی طور پر معذور شاکر اللہ نے سال 2003 میں غلطی سے سرحد پار کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی جیل میں ایک اور ماہی گیر زندگی کی بازی ہار گیا

2017 سے بھارتی جیل میں قید کراچی کے نورالامین کو جیل حکام نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کی وجہ سے وہ 29 مارچ کو شہید ہو گیا تھا۔ نورالامین گہرے سمندر میں شکار کے دوران غلطی سے سرحد پار کر گیا تھا۔

یاد رہے صرف تین دن قبل بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایک پاکستانی ماہی گیر محمدسہیل بھارتی جیل میں جاں بحق ہوگیا ہے۔ اسے بھارتی فورسز نے سمندری حدود کی خلاف ورزی پر دواکتوبر 2016 کو گرفتار کیا گیا تھا، بھارتی جیل میں جاں بحق ہونے والے ماہی گیر کی لاش تاحال پاکستان کے حوالے نہیں کی گئی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق 108 پاکستانی ماہی گیر بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔


متعلقہ خبریں