نیب عدالت لاہور: شہباز شریف كی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور



لاہور کی احتساب عدالت نےآشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اور رمضان شوگرملز کیس میں  سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی۔

آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اور رمضان شوگر ملز كیس كی سماعت احتساب عدالت 3كے جج وسیم اختر نے کی ۔

کیس کے ملزمان شہباز شریف کے صاحبزادے واپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازاور فواد حسن فواد عدالت میں پیش ہوئے ۔

شہباز شریف كی حاضری سے استثنی كی درخواست عدالت میں پیش کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز شریف علاج کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم ہیں۔ دو ہفتوں کے لیے حاضری سے استثنی دیا جائے۔

نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کی جانب سے شہباز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا گیا۔

عدالت نے دونوں کیسز میں شہباز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت  11مٸی تک ملتوی كردی۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں  حمزہ شہبازشریف نے کہا کہ رمضان کی آمد آمد ہے حکومت نے مہنگائی کا طوفان پرپا کردیا ہے۔حکومت کے وزراء سوائے تنقید کرنے  اور کچھ بھی نہیں کررہے ۔ حکومت آج بلدیاتی نظام کو تبدیل کرنے جا رہی ہے۔حکومت ملک کو چلانے میں ناکام ہوچکی ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ پشاور میں نیب نام کی چیز نظر نہیں آرہی۔کیا وہاں نیب سو رہی ہے؟

یاد رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اورحمزہ شہباز کے خلاف  احتساب عدالت لاہور نے9اپریل کو   آشیانہ اقبال کیس اور رمضان شوگر مل ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی  ۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویزاورنیب کی جانب سے سپیشل پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ  نے دلائل دیے۔

نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا رمضان شوگر ملز کیس میں مل کے لئے سرکاری خزانے سے نالہ بنایا گیا،یہ اختیارات سے تجاوز کا کیس ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نےعدالت کو بتا یا کہ آج رمضان شوگر ملز میں فرد جرم عائد ہونا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا اس کیس میں الزامات کیا ہیں؟

شہباز شریف نے کچھ کہنے کی کوشش کی تو عدالت نے انہیں روک دیا۔

عدالت نے کہا آپ کو سب کچھ کہنے اور سنانے کا موقع دیا جائے گا۔یہ قانونی اور پروسیجرل چیزیں ہیں جو قانون کے مطابق ہونی ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا شہباز شریف پر رمضان شوگر ملز کےلئے پبلک فنڈزکے غلط استمعال کاالزام ہے

یہ بھی پڑھیے:رمضان شوگر ملز ریفرنس: شہباز شریف اورحمزہ کے خلاف فرد جرم عائد

شہباز شریف نے کہا تھا  اللہ جانتا ہے میں نے 2300 ارب روپے بچائے۔ میں نے اس نالے میں کچھ غلط نہیں کیا۔ پیسے کا کوئی غلط استمعال نہیں ہوا۔

شہباز شریف نے کہا میں نے 10 سالوں میں کئی سو ارب روپے بچائے ہیں حکومت کے،کیا میں نے نالے کے لئے سرکاری خزانہ استعمال کرنا تھا؟

عدالت نے کہا ابھی آپ پر الزام ہے، جسے ثابت ہونا باقی ہے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کوشہادتوں کے لئے طلب کر لیاتھا۔


متعلقہ خبریں