اسلام آباد:سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ یا تو نیب چلے گا یا پھرمعیشت چلے گی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر آصف علی زرداری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر نوازشریف کو بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی ضرورت ہے تو چلے جائیں۔ وہ کہاں جائیں گے۔
سابق صدر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے مدت پوری نہ کرنے کی پیشگوئی بھی کر دی۔
مولانا فضل الرحمان کی تحریک میں شامل ہونے کے سوال پرآصف علی زرداری نے انشا اللہ کہا۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جج نے استفسار کیا کہ حسین لوائی سمیت دیگر چار ملزمان کہاں ہیں ؟ ملزمان کی پیشی کے لیے چیف سیکرٹری سندھ کو نوٹس کیا تھا کیا بنا ؟
نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ چیف سیکرٹری سندھ کو ملزمان کی حوالگی کے لیے دو خطوط لکھ چکے ہیں لیکن تاحال ان کا جواب نہیں ملا۔
عدالت نے ملزمان کی طلبی کے لیے چیف سیکرٹری سندھ کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ملزم اعظم نذیر اور ناصر عبداللہ بھی پیش نہیں ہوئے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دونوں ملزمان ملک سے باہر ہیں جب کہ ملزم اقبال آرائیں کا انتقال ہو چکا ہے۔
جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) معاملہ چیف سیکرٹری کے ساتھ اٹھائے جب کہ ہم سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہیں۔
دو خواتین بینک افسران کے بعد تیسرا ملزم شیر محمد بھی وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار
عدالت نے ریفرنس کی کاپیاں ملزمان کو فراہم کرنے کا حکم دیا، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ کاپیاں تیار کر رہے ہیں چند روز میں ملزمان کو فراہم کر دیں گے۔ چھ والیم پر مشتمل یہ ہمارا عبوری ریفرنس ہے۔
نیب پراسیکیورٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان نے ہائیکورٹ میں قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
ملزمان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے مؤقف اختیار کیا کہ ریفرنس آنے سے قبل ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
احتساب عدالت نے جج نے نیب پراسیکیورٹر سے استفسار کیا کہ نیب کو مچلکے جمع کرانے پر کوئی اعتراض تو نہیں ہے ؟ نیب پراسیکیوٹر نے معاملہ عدالت پر چھوڑتے ہوئے کہا کہ ملزمان ہر پیشی پر پیش ہو رہے ہیں، عدالت کا استحقاق ہے کہ وہ مچلکے منظور کرے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیے:انہیں صدارتی نظام کے لیے کوشش کرنے دیں ،روکیں گے، زرداری
تفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ پیپر بکس کی ایک ایک کاپی عدالت کے لیے تیار کی ہے عدالت ریکارڈ کا جائزہ لے لے۔
عدالت نے کراچی جیل کے ملزمان کو پیش کرنے کے لیے سمن جاری کر دیا جب کہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو آئندہ سماعت پر عدالت میں اپنی حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 9 مئی تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کر دی۔