پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی نئے مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز

اسٹاک ایکسچینج (stock exchange)

فوٹو: فائل


پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے  نئے مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز پیش کردیں ۔ اسٹاک ایکسچینج نے نئے مالی سال کے بجٹ میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے کپیٹل گین ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دی ہے ۔

بجٹ تجاویز میں کہا گیاہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو سہولت ملنے سے سرمایہ کاری آئے گی۔ اس سے اکاؤنٹ کھلنے اور رجسٹریشن کے مرحلہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے آسان ہوجائے گا۔

پاکستان کی بہت سے ممالک کے ساتھ ٹیکس سہولت کی ٹریٹی بھی ہے۔ غیرملکی سرمایہ کاروں پر ٹیکس سے نہ صرف اضافی بوجھ کے ساتھ کاسٹ بھی بڑھ جاتی ہے ۔غیرملکی  سرمایہ کاروں پر کپیٹل گین ٹیکس اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ ہے ۔

بجٹ تجاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بہت سے ممالک نے کپیٹل گین ٹیکس شئیرز کی فروخت پر غیرملکیوں پر عائد نہیں کیا ہوا ۔ ان ممالک میں بنگلہ دیش ،ملائشیا ، اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کار اِنکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت گوشواروں کے ساتھ ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں۔

پاکستان اسٹاک ایکچینج کی طرف سے یہ بھی کہا گیاہے کہ مقامی سرمایہ کاروں کے لیے بھی کپیٹل گین ٹیکس کی ادائیگی کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے۔ ابھی نیشنل کلئیرنگ کمپنی شئیرز کے منافع پر وود ہولڈنگ وصول کررہی ہے۔ سنگاپور ، ہانگ کانگ ، ملائشیا اور موریشس میں کوئی گین ٹیکس عائد نہیں  ہے۔

یہ بھی پڑھیے:بجٹ 24 مئی کو پیش کیا جاسکتا ہے، مشیر خزانہ حفیظ شیخ

آئندہ بجٹ میں حکومت کو انتہائی مشکل فیصلے کرنے ہوں گے،اسدعمر

یہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ نان فائلر پر سالانہ ایک لاکھ روپے کے شیئرز کے منافع پر ود ہولڈنگ ٹیکس برقرار رکھا جائے۔


متعلقہ خبریں