حمزہ شہباز کی نیب میں پیشی ٹل گئی



لاہور : پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز آج قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

حمزہ شہباز کے ترجمان عطا تارڑ کے مطابق وہ پنجاب اسمبلی سے روانہ ہوئے تو راستے میں نیب کے دفتر سے فون پر انہیں روک دیا گیا۔ نیب حکام کا کہنا تھا  کہ تحقیقاتی ٹیم جا چکی ہے اس لیے انہیں پیشی کے لیے نئی تاریخ دی جائے گی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ نیب جو بھی تاریخ دے گا حمزہ شہباز ہر صورت پیش ہوں گے۔ اس سے قبل حمزہ شہباز کو آج دوپہر 2 بجے نیب آفس میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازاب تک کی پیشیوں میں تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے۔ اسی لیےانھیں 8 سوالوں پرمبنی سوال نامےمیں والدہ کی جانب سے وصول ہونے والی فارن کرنسی کاریکارڈپیش کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔

حمزہ شہبازسےسالانہ سرمایہ کاری ریکارڈ کےعلاوہ 2006 سے 2008 تک کے  ٹیکس گوشوارے، 2005 سے 2017 تک اثاثہ جات میں اضافے کا ریکارڈ اور 2005 میں وصول ہونے والے تحائف کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی نیب لاہورمیں پیشی

یاد رہے نیب لاہور کی طرف سے سمن جاری ہونے پر حمزہ شہباز نے 12 اور 15 اپریل کو بھی نیب لاہور میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 اپریل کی پیشی میں  نیب لاہور میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف  سے مبینہ منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات سے متعلق مختلف سوالات کئے گئے۔

حمزہ شہباز نے نیب افسران کو بتایا کہ خاندان کے مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتے ہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتا ہوں ۔

تین رکنی تفتیشی ٹیم  نے حمزہ شہباز شریف سے لگ بھگ اڑھائی گھنٹے پوچھ گچھ کی، نیب  ٹیم میں پراسیکیوشن، پراسیکیوشن اور انٹیلی جنس ونگ کے افسران شامل تھے۔


متعلقہ خبریں