کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میں مریضوں کو مشکلات


کوئٹہ: کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میں سہولیات نہ ملنے پر مریض رل گئے۔ ویل چیئر نہ ملنے پر خاتون اپنی مریضہ کو دوپٹے پر لٹا کر گھسیٹنے پر مجبور ہو گئی۔

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کا سب سے بڑا اسپتال بولان میڈیکل کمپلیکس بھی عدم سہولیات کا شکار ہے، صوبائی حکومت بولان میڈیکل کمپلیکس کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی اور صحت کے شعبے میں کیے گئے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

بولان میڈیکل کمپلیکس میں شناختی کارڈ کے بغیر مریضوں کے لواحقین کو نہ اسٹریچر دیا جاتا ہے اور نہ ہی ویل چئیرز۔ اسپتال میں آئی خاتون ویل چیئر نہ ملنے کی وجہ سے مشکل میں پھنس گئی اور اپنے ساتھ لائی مریضہ کو دوپٹہ پر لٹا کر گھسٹتنے پر مجبور ہو گئی۔

خاتون کی مشکل میں اس کی مدد کے بجائے اسپتال کا عملہ تماشہ دیکھتا رہا اور کسی نے بھی خاتون کی مدد کرنا گوارا نہیں کیا۔

بولان میڈیکل کمپلیکس نے اس معاملہ کو اٹھایا تو حکومت کو بھی ہوش آ گیا۔ صوبائی وزیر صحت نصیب اللہ مری پہلے تو ویڈیو کو جعلی قرار دیتے رہے اور بعد ازاں معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ: 22 لاکھ کی آبادی کے لیے صرف پانچ سرکاری اسپتال

وزیر صحت نے کہا کہ کوئٹہ کے موجودہ حالات کے پیش نظر اسپتال میں مریضوں کا علاج شناختی کارڈ پر کیا جاتا ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ اسپتال کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔

ذرائع کے مطابق بولان میڈیکل کمپلیکس کے ڈاکٹروں کی ترجیح نجی کلینکس ہیں اور اسی وجہ سے اسپتال میں ڈاکٹرز کو مریضوں کی کوئی پروا نہیں ہے جب کہ بولان میڈیکل کمپلیکس میں ادویات کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔


متعلقہ خبریں