’2019 میں 350 سے 400 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑے گا‘


اسلام آباد: ماہر معاشیات شبر زیدی نے کہا ہے کہ 2019 میں پاکستان کو 350 سے 400 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 1992 سے 2018 تک پاکستانیوں نے تقریباً ہر سال ایک سے دو ارب ڈالر باہر منتقل کیے۔

انہوں نے بتایا کہ کم از کم 40 ارب ڈالر پچھلے 40 سالوں میں بیرون ملک منتقل ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تجارتی معیشت کو بنادیا گیا جس سے نوکریاں ختم ہوگئیں، ہم نے اپنی صنعتیں بند کردیں، ہم دبئی کی طرز پر چل پڑے حالانکہ ہمیں جنوبی کوریا کے ماڈل کو اپنانا چاہیے تھا۔

موجود حکومت کی معاشی پالیسی پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تجارتی معیشت سے صنعتوں معیشت کی طرف جانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوپائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں آگے کی طرف دیکھنا ہے کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرائیں۔

شبر زیدی نے کہا کہ پیسہ باہر غلط گیا اور پھر اسے قانون تحفیظ بھی دے دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا باہر جاچکا پیسہ واپس نہیں لیا جاسکتا البتہ اس پر ٹیکس وصول کیا جاسکتا ہے۔

حکومت کی ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی اس کی حمایت کی تھی کیوں کہ پاکستان کو اس کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں