لاڑکانہ: رتوڈیرو میں ایڈز متاثرہ افراد کی تعداد 59 ہو گئی



لاڑکانہ: سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد 59 ہو گئی جب کہ مزید افراد کی اسکریننگ جاری ہے۔

لاڑکانہ کے علاقہ رتوڈیرو میں ایڈز سے متاثرہ افراد میں بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے علاقہ میں موجود سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کا شک کی بنیاد پر ٹیسٹ کرایا تو ڈاکٹر مظفر گھانگرو کا ٹیسٹ مثبت آ گیا جس پر ڈاکٹر کو گرفتار کر کے اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملزم نے جانتے بوجتے ایک ہی سرج سے مختلف مریضوں کو انجکشن لگائے جب کہ ملزم کہنا ہے کہ وہ اپنی بیماری سے لاپتہ تھا۔

رتوڈیرو میں تیزی سے جان لیوا مرض ایڈز کے پھیلنے کا انکشاف ہوا تو مقامی انتظامیہ بھی حرکت میں آئی اور جلد ہی معاملہ کی تہہ تک پہنچ گئے جب کہ گرفتار ہونے والے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ وہ اس سارے معاملے میں بے قصور ہے۔

یہ بھی پڑھیں لاڑکانہ : مسیحا خود ایڈز کا شکار، پولیس نے گرفتار کر لیا

لاڑکانہ کے ڈپٹی کمشنر نے ہم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر مظفر گھانگھرو کے کلینک سے زیادہ تر بچے ایچ آئی وی سے متاثر ہوئے۔

ڈاکٹر مظفر اپنے کلینک میں سرنج کا غیر محتاط استعمال کرتا تھا۔

لاڑکانہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے گرفتار ڈاکٹر مظفر گھانگھرو کے تمام ڈاکیومنٹس کو سیل کر دیا ہے جب کہ لاڑکانہ میں لوگوں کی اسکریننگ کا عمل جاری ہے جس میں ایڈز سے متاثرہ مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

سندھ میں ایڈز کنٹرول پروگرام کے انچارج سکندر میمن نے کہا ہے کہ رتوڈیرو کے 2100 سے زائد مرد، خواتین اور بچوں کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے ہیں جب کہ مزید افراد کا بھی خون ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ ایڈز سے متاثرہ افراد میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔


متعلقہ خبریں