مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، اپریل میں 13 کشمیری شہید

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری، 5 کشمیری شہید

فوٹو: فائل


سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ ماہ 13 کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج نے اپریل میں 13 مظلوم کشمیریوں کو فائرنگ اور تشدد کر کے شہید کر دیا جب کہ حریت رہنماؤں سمیت 182 بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔

قابض فوج نے گزشتہ ماہ پر امن مظاہرین پر پیلٹس گن، آنسو گیس اور اسلحہ کا بے دریغ استعمال کیا جس کی وجہ سے 132 افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی گئیں۔

اپریل میں بھارتی فوج نے دہشت گردانہ کارروائیوں کے دوران مقبوضہ کشمیر کے 20 گھروں کو مختلف الزامات لگا کر آگ لگانے کے بعد مسمار کر دیا جب کہ کئی گھروں میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے خواتین کی بے حرمتی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں مقبوضہ کشمیر کا علیحدہ وزیراعظم ہونا چاہئیے، سابق وزیراعلیٰ کا مطالبہ

گزشتہ روز بھی بھارتی قابض فوج نے ضلع پلوامہ میں کارروائی کرتے ہوئے 19 مظلوم کشمیریوں کو گرفتار کر لیا جب کہ موران گاؤں سے پی ایچ ڈی اسکالر سمیت 21 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا جس میں بچے بھی شامل ہیں۔

بین الاقوامی نیوز ایجنسی رائٹرز کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قابض بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن کے دوران شہریوں کو بطور انسانی ڈھال استعمال کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 17 فروری کی درمیانی رات سینکڑوں بھارتی فوجیوں نے ضلع پلواما کے گاؤں پنگلان میں دھاوا بولا اور 18 گھنٹوں کی کارروائی میں 4 کشمیری شہید اور متعدد گھر تباہ کر دیے گئے جب کہ اس دوران 120 کشمیری آنسو گیس اور قابض فوج کے تشدد سے ذہنی مریض بن گئے۔

پلواما حملے کے بعد سے اب تک سینکڑوں کشمیری گرفتار اور متعدد افراد نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید کردیے گئے جب کہ بھارتی فوج کی جانب سے انسانی ڈھال کو لڑائی کے دوران استعمال کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ جو قوانین بین الاقوامی قوانین میں غیرقانونی ہیں وہ بھارتی قانون میں جائز ہیں۔

2 ماہ قبل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بنائی گئی

غیر ملکی صحافی کی دستاویزی فلم فرانسیسی چینل پر نشر کی گئی جس میں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو دکھایا گیا ہے۔

غیر ملکی صحافی کی جانب سے بنائی گئی دستاویزی فلم ’’ وارآن وارآف ورلڈ ‘‘ کو مقبوضہ کشمیر میں ہی فلمایا گیا ہے جس میں بھارتی فوج کے مظالم دنیا کو دکھائے گئے ہیں۔ بھارتی مظالم پر مبنی دستاویزی فلم کو فرانسیسی صحافی پاول کامیٹی نے 18 ماہ میں مکمل کیا تھا۔

فلم میں کشمیریوں پر پیلٹ گن اور دیگر انسانیت سوز حربوں کو بھی انتہائی قریب سے دکھایا گیا ہے۔

اس دوران فرانسیسی صحافی اور اُن کی ٹیم نے پاکستان کے زیرانتظام آزاد کشمیر کا بھی دورہ کیا اور وہاں کی روز مرہ زندگی کو بھی ڈاکیو منٹری کا حصہ بنایا جہاں کی پرسکون زندگی دیکھ کر فرانسیسی صحافی خود بھی حیرت زدہ رہ گیا تھا۔


متعلقہ خبریں