پنجاب: نجی تعلیمی اداروں میں اسکول کونسل قائم کرنے کا فیصلہ

فائل فوٹو


لاہور: حکومت پنجاب نے صوبے بھر کے نجی تعلیمی اداروں میں اسکول کونسل قائم کرنے سے متعلق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کے سی ای اوز کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔

مراسلے کے مطابق ہر ضلع کی پرائیویٹ اسکول رجسٹرار اتھارٹی اپنے ماتحت تمام نجی تعلیمی اداروں میں  کونسل بنائے گی اور تعاون نا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔

اسکول کونسل کے سات ممبرز ہوں گے۔ تعلیمی ادارے کا پرنسپل چیئر پرسن، دو اساتذہ، تین ممبرز بچوں کے والدین جبکہ ایک ممبر جرنل مینیجر رجسٹرنگ اتھارٹی کی جانب سے نامزد ہو گا۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کو جاری کیے گئے مراسلے کے مطابق اساتذہ ممبرز اور والدین ممبرز کا چناؤ الیکشن سے کیا جائے گا اور مذکورہ الیکشن  گریڈ 16 کے افسر کی زیرنگرانی ہوگا۔

رجسٹرنگ اتھارٹی جرنل مینیجر چنے گی جو اسکول کی بہتری کے لئے کام کرنے کی سوچ رکھنے والا کوئی ماہر تعلیم اور متعلقہ علاقے سے ہوگا۔ ممبران کی جانب سے کثرت رائے سے کونسل کا سیکریٹری نامزد کیا جائے گا۔

بچوں کے کسی اور ادارے میں داخلہ لینے، کسی ممبر کے استعفٰی یا وفات کی صورت میں چیئر پرسن تبدیل کر دیا جائے گا۔ ماہانہ بنیادوں پر کونسل میٹنگ بھی چیئرپرسن کی ذمہ داری ہوگی اور مذکورہ ماہانہ میٹنگ گرمیوں کی چھٹیوں میں بلانا ضروری نہیں۔  پانچ ممبرز جبکہ دو والدین ممبرز اور چیئر پرسن کی میٹنگ میں شرکت لازم ہو گی۔

اسکول کونسل کے پاس طلبا کے ذاتی ڈیٹا کے علاوہ سکول کا تمام ریکارڈ تک رسائی کا اختیار ہو گا۔

والدین، طلبا، اساتذہ اور سکول انتظامیہ کی تمام شکایات کا ازالہ، پنجاب حکومت کے تمام احکامات اور ہدایات لاگو کروانا، رجسٹرنگ اتھارٹی کو اسکول فیس بڑھانے یا کم کرنے کی سفارشات، اسکول کنٹین پر اشیا کی قیمت، کوالٹی، فرسٹ ایڈ کی سہولیات کی مانیٹرنگ بھی کونسل کی ذمہ داری ہو گی۔

کونسل کی کارکردگی کا تسلسل سے مانیٹر کرنا رجسٹرنگ اتھارٹی کی ذمہ داری ہو گی۔ اسکول کونسل خلاف شکایت کی صورت میں رجسٹرنگ اتھارٹی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے گی جو پندرہ دن میں سفارشات پیش کریگی جسکی روشنی میں رجسٹرنگ اتھارٹی فیصلہ دیگی۔

سکول کونسل کی میعاد زیادہ سے زیادہ دو سال ہو گی اوربرخاست کرنے کی صورت میں تیس دن کے اندر نئی کونسل بنائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں