بھارتی انتہا پسند ہندو تنظیم شیوسینا کا برقع پر پابندی کا مطالبہ

بھارتی انتہا پسند ہندو تنظیم شیوسینا کا برقع پر پابندی کا مطالبہ

فوٹو: فائل


بھارتی انتہا پسند ہندو جماعت شوسینا نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملک بھر میں برقع پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شیوسینا نے اپنے مراٹھی اخبار ’’سامنا‘‘ کے ایڈیٹوریل میں بھارتی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ سری لنکا کی طرح انہیں رام کی سرزمین پر برقع اور حجاب پر پابندی عائد کر دینی چاہیے جو کہ قومی مفاد میں ضروری ہے۔

سری لنکن حکومت نے اتوار کو ایسٹر کی تقریبات میں ہونے والے یکے بعد دیگرے بم دھماکوں کے بعد ملک بھر میں برقع، نقاب اور چہرہ ڈھانپے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ سری لنکا میں ہونے والے بم دھماکوں میں 350 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں غیر ملکی بھی شامل تھے۔

ایڈیٹوریل میں لکھا گیا کہ برقع اور حجاب کی وجہ سے ہی بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں۔ شیوسینا نے لکھا ہے کہ جب سری لنکا، فرانس، برطانیہ اور نیوزی لینڈ میں نقاب پر پابندی عائد کر سکتے ہیں تو بھارت میں کیوں نہیں۔

شیوسینا نے مسلمانوں اور ان کے لباس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بیشتر نوجوان مسلم لڑکیاں اپنے چہرے کو کھلا رکھنے کے لیے اس روایت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی ہیں اور الزام عائد کیا کہ کئی مسلمان اپنے مذہب کے بارے میں جانتے ہی نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں سری لنکا: خواتین پر منہ چھپانے یا ڈھانپنے پہ پابندی عائد کردی گئی

شیوسینا کے سربراہ اور بال ٹھاکرے کے بیٹے ادھاؤ ٹھاکرے نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے مسلم خواتین کو استحصال سے بچانے کے لیے تین طلاقیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ شیوسینا سابق ہندو انتہا پسند سیاسی رہنما بال ٹھاکرے کی جماعت ہے جو 2012 میں چل بسے تھے۔

شیوسینا کو بھارتی ریاست مہاراشٹر میں اکثریت حاصل ہے جب کہ بھارتی انتہا پسند تنظیم فرقہ وارانہ فسادات کے حوالے سے مشہور ہے۔

سری لنکا نے 21 اپریل کو ملک میں یکے بعد دیگرے بم دھماکوں کو بنیاد بنا کر گزشتہ روز حجاب اور برقع پر پابندی عائد کر دی ہے۔ سری لنکا میں برقع اور حجاب پر پابندی کو بنیاد بنا کر اب شیو سینا نے بھی بھارت میں اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔


متعلقہ خبریں