افغان سرحد پر دہشت گردوں کا حملہ، پاک فوج کے تین جوان شہید

آواران میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 دہشتگرد مارے گئے

فوٹو: فائل


راولپنڈی: شمالی وزیرستان میں پاک فوج نے سرحد پار سے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 اہلکار شہید اور 7 زخمی ہو گئے جبکہ جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیر ستان کے علاقے الوارہ میں سیکیورٹی فورسز پر افغانستان سے دہشت گردوں نے اس وقت حملہ کر دیا جب پاک فوج کے جوان پاک افغان سرحد پار باڑ لگا رہے تھے۔

دہشت گردوں کی تعداد تقریباً 70 تھی تاہم پاک فوج کے جوانوں نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے اس حملے کو ناکام بنایا، جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شہداء میں لانس نائیک علی، لانس نائیک نذیر اور سپاہی امداد اللہ شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر نے افغان حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین کا استعمال روکیں، پاک فوج تمام تر رکاوٹوں کے باوجود سرحد پر باڑ لگانے کا عمل جاری رکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں اب پی ٹی ایم کا وقت ختم ہوگیا، ڈی جی آئی ایس پی آر

واضح رہے کہ پاک افغان سرحد پر 2 ہزار 611 کلومیٹر تک باڑ لگائی جانی ہے، پاک فوج کی جانب سے اب تک 911 کلومیٹر تک باڑ لگائی جا چکی ہے۔ چونکہ علاقہ میں مزدوروں کو لے جانا ممکن نہیں ہے اس لیے سرحد پر باڑ لگانے کا کام فوجی جوان خود کر رہے ہیں۔

پاک افغان سرحد کے اونچے، پتھریلے اور پرخطر پہاڑوں پرباڑ لگانا انتہائی مشکل کام ہے تاہم موسم کی شدت کی پرواہ کیے بغیر پاک فوج کے اہلکار باڑ لگانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ باڑ لگانے کا مقصد دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکنا ہے۔


متعلقہ خبریں