ڈرون نے گردے کے مریض کی جان بچا لی


تاریخ میں پہلی بار گردے کو مریض تک پہنچانے کے لیے ڈرون استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے مریض کی جان بچا لی گئی۔

گردے کو ڈرون کے ذریعے ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا جس نے 2.6 میل کا فاصلہ صرف دس منٹ میں طے کیا، ڈاکٹرز نے بروقت گردے کی منتقلی کے ذریعے مریض کی جان بچائی۔ یہ اپنی نوعیت کا منفرد تجربہ تسلیم کیا جا رہا ہے۔

امریکی ماہرین نے ڈرون کو گردے سمیت ایک  اسپتال سے اڑایا اور وہ صرف دس منٹ میں دوسرے اسپتال پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ڈرون کے ذریعے شجر کاری منصوبہ تیار

ڈورن نے  دو اعشاریہ چھ میل کا  فاصلہ انتہائی کم وقت اور تیزی کے ساتھ طے کیا اور ڈاکٹرز نے بروقت گردہ ملنے پر مریض کی جان بچائی۔

ماہرین کی جانب سے اسے ایک کامیاب اور زبردست تجربہ قرار دیا جارہا ہے جو ناصرف مریضوں کی جان بچانے میں کردار ادا کرسکتا ہے بلکہ بروقت امداد پہنچنے کے لیے بھی اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

ماضی کے برخلاف ڈرون اب صرف خطرے یا خوف کی علامت نہیں رہا بلکہ اب یہ ایک کار آمد ایجاد کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایک وقت تھا جب ڈرون کو صرف جاسوسی یا میزائل حملے سے منسوب کیا جاتا تھا لیکن اب یہ ویڈیوز بنانے سے لے کر مختصر سامان کی ترسیل کے لیے بھی استعمال ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں