مزدوروں کے عالمی دن سے بے نیاز ریڑھی بان 


پاکستان میں کروڑوں انسان ایسے ہیں جنہیں رزق کمانے کے لیے ہر روز ایک جنگ لڑنا پڑتی ہے،  کچھ ایسی ہی کہانی ہے لاہور کے ایک ریڑھی بان عباس حیدر کی جو ورلڈ لیبرڈے پر بھی  کڑی دھوپ  میں روزی کمانے نکلا ہے۔

 شدید سردی ہو یا تیز بارش، مزدور کی زندگی میں چھٹی کا کوئی تصور نہیں۔ عباس حیدر  بھی مزدوروں کے عالمی دن سے بے نیاز اپنا اور بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے محنت کرنے پر مجبور ہے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھٹی تو افسر لوگ کرتے ہیں، ہم مزدوروں کی کہاں کی چھٹی، کمائی نہیں کریں گے تو کھائیں گے کیسے۔ مہنگائی اتنی زیادہ ہے، کیا کریں، بچوں کو روٹی کھلائیں یا انہیں پڑھائیں۔

یہ بھی پڑھیں: یکم مئی: مزدوروں کا عالمی دن

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے باعث بچوں کو پڑھا نہیں سکتا، انہیں کھلانا ہی بہت مشکل ہے۔ 

پانچ بچوں کا باپ عباس اپنے جگر گوشوں کو پڑھانے کا خواہش مند تو ہے لیکن مہنگائی اور محدود وسائل کے باعث یہ آرزو پوری نہیں کر سکتا۔ محنت کش عباس سمیت تمام مزدور حکام سے ان کی زندگیوں میں تبدیلیوں کے دعوے پورے ہونے کے منتظر ہیں۔

مزدوروں کے عالمی دن کے موقع  پر بھی عباس جیسے کئی مزدور اپنے گھر کا چولہا جلانے کے لیے اسی  طرح  سے مزدوری  کرتے  دکھائی دیتے  ہیں۔


متعلقہ خبریں